- پرویز خٹک نے عمران خان کیخلاف گواہی دی تو صوبے میں رہنے نہیں دیں گے، گنڈا پور
- میٹا کے زیر اہتمام ذمہ دارانہ مواد کی تخلیق کیلئے کراچی میں ایونٹ کاانعقاد
- اسلام آباد: سیکیورٹی خدشات کے باعث تحریک انصاف کے جلسے کی اجازت منسوخ
- 'عزم استحکام' پر تنقید پرتشویش، ڈیجیٹل دہشت گردی ریاستی اداروں کے خلاف سازش ہے، کورکمانڈرز کانفرنس
- نقیب اللہ قتل کیس کے گواہ ملزمان سے خوفزدہ، عدالت میں پیش نہیں ہوئے
- کراچی کے دو ٹاؤنز کے افسران کرپشن کے الزام میں تحقیقاتی اداروں کے ریڈار پر آگئے
- سوئی سدرن نے عدم ادائیگی پراسٹیل ملز کو گیس کی فراہمی منقطع کردی
- انٹرکے امتحانات کا دوسرا مرحلہ 8 جولائی سے شروع ہوگا
- این ڈی ایم اے کی پشاور اور پنجاب کے بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کی وارننگ
- شہزادہ ولیم کا برطانیہ کی سڑکوں پر الیکٹرک اسکوٹی پر مٹر گشت
- کراچی کے شہریوں کیلیے اچھی خبر، کے الیکٹرک نے بجلی سستی کردی
- تمام سہولتیں ہم خود خریدتے ہیں تو ٹیکس کے بدلے ہمیں کیا مل رہا ہے؟ تنخواہ دار طبقے کا احتجاج
- پیٹرولیم ڈیلرز کا ہڑتال فوری طور پر مؤخر کرنے کا اعلان
- ’تبدیلی‘ کے خواہشمند برطانیہ کے نامزد وزیراعظم کیئر اسٹارمر کون ہیں؟
- شہری نے اہلیہ سے جھگڑے اور مالی پریشانی کے سبب خودکشی کرلی
- ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کے اخراجات ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن نے اٹھائے، وفاقی وزیر
- کراچی: پی ٹی آئی رہنماوں پر ہنگامہ آرائی کی فرد جرم عائد
- انٹربینک میں ڈالر سستا، اوپن مارکیٹ میں نرخ بڑھ گئے
- بجلی مزید مہنگی، فی یونٹ 3 روپے 32 پیسے اضافہ
- اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ کے باوجود انڈیکس 80 ہزار پوائنٹس پر مستحکم
چھوٹے بچوں کا خود اپنے ہاتھ سے کھانا انکی نشونما کیلئے فائدہ مند
کولوراڈو: حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق 5 ماہ کے قریب بچوں میں دوسروں کے ہاتھوں سے کھانا کھانے سے نشوونما میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
شیر خوار بچوں، جو ٹھوس غذا پر منتقل ہورہے ہوتے ہیں، کو خود اپنے ہاتھ سے کھانا کھانے کی ترغیب دینا ان کی نشوونما کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ صحت مند کھانے کی عادات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کیونکہ جو بچے خود کھانا کھاتے ہیں اور فیملی کے ساتھ بیٹھ کر مختلف مختلف کھانوں کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
کولوراڈو یونیورسٹی کے محققین نے پانچ ماہ کے 70 صحت مند شیر خوار بچوں کو مطالعے میں شامل کیا۔ تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ وہ بچے جو اپنا کھانا خود کھاتے تھے، ان کی صحت ان بچوں سے بہتر تھی جنہیں ان کی ماؤں نے کھانا کھلایا تھا۔
ٹیم کا کہنا تھا کہ نرم پھل، ابلی ہوئی سبزیاں، پنیر اور گوشت کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے بچے کے لیے بہترین غذا ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ یہ بچوں کے لیے آسانی سے پکڑنے اور چبانے میں آجاتے ہیں۔
محققین نے یہ بھی کہا کہ حلق میں کھانا پھنسنے سے بچنے کے لیے کھانے کو بچے کی مٹھی کے سائز کے برابر اسٹک کی صورت میں پیش کیا جانا چاہیے، یہ ضروری ہے کہ بچوں کو ٹھوس غذائیں متعارف کراتے وقت متنوع غذا فراہم کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔