- بھارت نے ٹیسٹ میں تاریخی ریکارڈ اپنے نام کر لیا
- اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے سیاست، اقتدار حاصل کرنے کی روایت ختم ہونا چاہیے، سعد رفیق
- ٹک ٹاک بنانے پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- ٹریفک حادثے کی جگہ پر رقص کرنا برازیلین انفلوئنسر کو مہنگا پڑ گیا
- ہم قربانیوں اور تکالیف کے باوجود اپنی فتح تک لڑتے رہیں گے؛ عبوری سربراہ حزب اللہ
- 9 فروری واقعات؛ شوکت یوسفزئی سمیت 18 ملزمان عدم ثبوت کی بنا پر بری
- چیٹ جی پی ٹی کے سی ای او کی مستقبل سے متعلق حیران کُن پیشگوئی
- جعلی اکاؤنٹ کیس میں سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون سمیت تمام ملزمان بری
- بطور کپتان یقین رکھتا ہوں ٹیم پوری طرح متحد ہے، شان مسعود
- رواں سال کا دوسرا سورج گرہن؛ پاکستان میں مشاہدہ نہیں کیا جا سکے گا
- کراچی میں جرمن اسکول کی ایک لاکھ مربع گز زمین سے قبضہ ختم کروانے کا حکم
- پاکستانی نوجوانوں میں خودکشی موت کی چوتھی بڑی وجہ بن گئی
- جناح اسپتال: ینگ ڈاکٹرز کا جمعرات سے او پی ڈیز، وارڈز اور آپریشن کے بائیکاٹ کا اعلان
- سعودی عرب میں ہیروئن اسمگلنگ کے الزام میں پاکستانی کا سر قلم
- وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی پنجاب پولیس کو وارننگ
- 8 سالہ بچی کی نایاب گلابی ٹڈے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل
- لاہور میں پولیس مقابلے میں ایک اور انتہائی خطرناک ڈاکو ہلاک
- ہم نے احتجاج بند کردیا تو یہ لوگ عمران خان کو فوجی جیل میں ڈال دینگے،علیمہ خان
- 20 سال تک آپریشن کرنے والا جعلی ڈاکٹر گرفتار
- پشاور ہائی کورٹ میں 165 ججز کی تقرریاں، تبادلے
ہر تین میں سے ایک بچہ بینائی کے مسائل کا شکار ہے
ایک عالمی تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں کی بینائی مسلسل خراب ہوتی جا رہی ہے کیونکہ اب ہر تین میں سے ایک کی نظر دور کی چیزوں کو واضح طور پر دیکھنے سے قاصر ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ کورونا لاک ڈاؤن کا آنکھوں کی بینائی پر منفی اثر پڑا ہے کیونکہ بچے زیادہ وقت اسکرین پر اور کم وقت باہر گزارتے تھے۔
تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ کم نظری یا مایوپیا، ایک بڑھتی ہوئی عالمی صحت سے متعلقہ تشویش ہے جو 2050 تک مزید لاکھوں بچوں کو متاثر کرنے والی ہے۔
مزید برآں اس کی شرح ایشیا میں سب سے زیادہ ہے جس میں جاپان میں 85% بچے اور جنوبی کوریا میں 73% بچے شامل ہیں جبکہ چین اور روس میں 40% سے زیادہ متاثر ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔