- درخت کاٹنے کیخلاف درخواست پر میئر کراچی سندھ ہائیکورٹ طلب
- باس کا چھٹی دینے سے انکار، ملازم طبعیت ناسازی کیوجہ سے ہلاک
- حزب اللہ کے پیجرز دھماکوں میں ملوث بھارتی شہری کے ریڈ وارنٹ جاری
- جسٹس طارق محمود جہانگیری ڈگری کیس؛ جامعہ کراچی نے عدالت میں جواب جمع کروا دیا
- بے نظیر یونیورسٹی لیاری کی طالبہ کی ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس کے خلاف ہراسانی کی شکایت
- امتحان میں نمایاں کامیابی پر کباڑیے نے بیٹے کو کئی آئی فون تحفے میں دیدیے
- پنجاب میں ہونہار اسکالر شپ پروگرام کی رجسٹریشن شروع
- سیلاب متاثرین کیلیے 400 ملین ڈالر میں نے حاصل کیے جو وفاق نے جیب میں رکھ لیے، بلاول
- خواتین کیخلاف جرائم کی رپورٹ، جنسی زیادتی کیسز میں پنجاب سرفہرست
- بےروزگاری کی وجہ سے ذہنی تناؤ، کیسے نمٹا جائے؟
- بھارت نے ٹیسٹ میں تاریخی ریکارڈ اپنے نام کر لیا
- اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے سیاست، اقتدار حاصل کرنے کی روایت ختم ہونا چاہیے، سعد رفیق
- ٹک ٹاک بنانے پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- ٹریفک حادثے کی جگہ پر رقص کرنا برازیلین انفلوئنسر کو مہنگا پڑ گیا
- ہم قربانیوں اور تکالیف کے باوجود اپنی فتح تک لڑتے رہیں گے؛ عبوری سربراہ حزب اللہ
- 9 فروری واقعات؛ شوکت یوسفزئی سمیت 18 ملزمان عدم ثبوت کی بنا پر بری
- چیٹ جی پی ٹی کے سی ای او کی مستقبل سے متعلق حیران کُن پیشگوئی
- جعلی اکاؤنٹ کیس میں سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون سمیت تمام ملزمان بری
- بطور کپتان یقین رکھتا ہوں ٹیم پوری طرح متحد ہے، شان مسعود
- رواں سال کا دوسرا سورج گرہن؛ پاکستان میں مشاہدہ نہیں کیا جا سکے گا
مریخ کی حیاتیاتی فضا مٹی تلے دبے ہونے کا انکشاف
کیمبرج: مریخ کی فضا کہاں گئی؟ یہ سوال مریخ کی 4.6 بلین سالہ تاریخ کا مرکزی راز رہا ہے۔
تاہم ایم آئی ٹی کے دو ماہرین ارضیات نے شاید اس کا جواب ڈھونڈ نکالا ہے جو سیارے کی مٹی میں کارفرما ہے۔ سائنس ایڈوانسز میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ مریخ کی گمشدہ فضا کا زیادہ تر حصہ سیارے کی مٹی سے ڈھکی ہوئی پرت میں بند ہو سکتا ہے۔
رپورٹ یہ پیش کرتی ہے کہ جب پانی مریخ پر موجود تھا تو یہ مائع چٹانوں کی مخصوص اقسام سے گزر سکتا تھا اور یہ عمل کا ایک سست سلسلہ تھا جس نے آہستہ آہستہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو فضا سے باہر نکالا اور اسے میتھین میں تبدیل کر دیا جو کہ کاربن کی ایک ایسی شکل ہے جو کرہ ارض کی مٹی کی سطح میں تقریباً ہمیشہ کیلئے ذخیرہ ہوسکتی ہے۔
اسی طرح کے عمل زمین پر کچھ خطوں میں پائے جاتے ہیں۔ محققین نے زمین پر چٹانوں اور گیسوں کے درمیان تعامل کے بارے میں اپنے علم کا استعمال کیا اور اس بات کا اطلاق کیا کہ مریخ پر اسی طرح کے عمل وقوع پذیر ہوئے ہونگے۔
انہوں نے مریخ کی سطح کو ڈھکنے والی مٹی کا تخمینہ لگاتے ہوئے اس بات کا اندازہ لگایا کہ سیارے کی مٹی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے کُل 1.7 bar کی حامل ہوسکتی ہے۔ bar، پریشر ناپنے کا ایک یونٹ ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔