سعودی عرب میں ہیروئن اسمگلنگ کے الزام میں پاکستانی کا سر قلم

ویب ڈیسک  پير 30 ستمبر 2024
سعودی عرب میں رواں برس کے پہلے دو ماہ میں سزائے موت کے 29 قیدیوں کے سر قلم کیے جا چکے ہیں ؛ فوٹو: فائل

سعودی عرب میں رواں برس کے پہلے دو ماہ میں سزائے موت کے 29 قیدیوں کے سر قلم کیے جا چکے ہیں ؛ فوٹو: فائل

ریاض: سعودی عرب میں ہیروئن اسمگلنگ کے الزام میں پاکستانی شہری ندیم شہزاد کو سزائے موت سنائی گئی تھی جس پر آج عمل درآمد کر دیا گیا۔

سعودی میڈیا کے مطابق ندیم شہزاد کو آج دمام میں سزائے موت دیدی گئی۔ مجرم کو تمام تر قانونی مدد فراہم کی گئی تھی اور اپیل کا حق بھی دیا گیا تھا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ندیم شہزاد کو ہیروئن فروخت کے الزام میں رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا تھا۔

سال سے زیادہ عرصے تک جاری رہنے والی سماعت کے بعد سزائے موت سنائی گئی تھی جسے مجرم نے اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

تاہم دونوں ہی عدالتوں نے سزائے موت برقرار رکھی تھی۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں ہیروئن اسمگلنگ کی سزا موت ہے اور عمومی طور پر سزائے موت سر قلم کرکے دی جاتی ہے۔

سب سے زیادہ سزائے موت دینے والے ممالک میں سعودی عرب بھی شامل ہے جس پر عالمی سطح انسانی حقوق کی تنظیمیں کڑی تنقید کرتی آئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔