- جعلی سفری دستاویزات پر سفر کرنے والا مسافر کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار
- سوات؛ پولیس کی حراست سے قتل کے ملزم کے فرار پر دو سب انسپکٹرز سمیت تین اہلکار معطل
- اسٹاک ایکسچینج میں مندی، 100 انڈیکس 81 ہزار کی نفسیاتی حد پر پہنچ گیا
- معیشت میں ذرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ کمزور
- خیبرپختونخوا کے اسمبلی اجلاس میں بار بار بجلی کی لوڈ شیڈنگ
- آرٹیکل 63 اے نظر ثانی اپیلوں پر سپریم کورٹ کی کارروائی کا تحریری حکم نامہ جاری
- آئی ایم ایف قرض پروگرام کی سخت شرائط، اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر شہباز شریف نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا
- حکومت نے ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کردیا
- اسماعیل ہنیہ کا بدلہ نہ لینے پر غزہ جنگ بندی کے امریکی وعدے جھوٹے نکلے؛ ایران
- 2اور3اکتوبرکی درمیانی شب سورج گرہن ہوگا، پاکستان میں دکھائی نہیں دے گا
- انڈیا چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان آئے گا؟ بھارتی بورڈ کا بیان آگیا
- لاہور؛ سڑک پر پڑنے والے شگاف میں کار جا گری، ٹریفک کی روانی شدید متاثر
- پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کو ہنرمند بنانے کیلیے مختلف صنعتی یونٹ لگائے جائیں گے
- عمران خان کا عدلیہ کے حق میں احتجاج شروع کرنے کا اعلان
- وزیراعلیٰ کے پی اور منظور پشتین کے درمیان ملاقات
- امریکا؛ نائب صدر کیلیے امیدواروں کے درمیان مباحثے کی تاریخ سامنے آگئی
- کراچی پولیس چیف کی زیر صدارت سیف سٹی پروجیکٹ سے متعلق اجلاس کا انعقاد
- سنگجانی جلسہ، حکومت کا پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ
- کراچی؛ گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے سیاست، اقتدار حاصل کرنے کی روایت ختم ہونا چاہیے، سعد رفیق
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے سیاست کرنے اور اقتدار حاصل کرنے کی روایت ختم ہونا چاہیے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سیاسی جماعتوں کو بناتی ہے جس سے کچھ مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ کوئی سیاسی جماعت اپنا منشور پڑھنے کی بھی روادار نہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے سیاست کرنا اور اقتدار حاصل کرنا تمام سیاسی قائدین کا محبوب مشغلہ رہا ہے اس روایت کو ختم کرنا ہو گا۔
سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ غلطی چند لوگ کرتے ہیں سزا ساری جماعت کو ملتی ہے۔ یہ جو پارٹی رگڑا کھا رہی یہ لوگ بھی اسی وجہ سے اس موڑ پر کھڑے ہیں۔ آئین پاکستان کو تسلیم کرنے والی جماعتوں کو ساتھ بیٹھنا ہوگا۔ آئین پاکستان کو ماننے والے آج دست و گریباں ہیں ۔لوگ سمجھتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن اور اسٹبلشمنٹ کی لڑائی بڑی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ سب سے اہم مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج عدلیہ کے جج متنازع ہو گئے ہیں۔ ریاستی اداروں کو بھی سوچنا ہو گا۔ پاکستان کے خلاف بیرونی سازشوں سے بچنا ہے تو ہمیں اکٹھا ہونا پڑے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔