- انسداد دہشت گردی عدالت نے کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر کو 14 سال قید کی سزا سنادی
- لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والا پولیس اہلکار اور ساتھی گرفتار
- شکیب الحسن کو وطن واپسی پر سکیورٹی فراہم کی جائے گی، بنگلادیشی حکومت
- ٹیلی کام سیکٹر کی بہتری کیلیے پی ٹی اے نے نئی سہولت شروع کردی
- مسلم آبادی میں اضافے کے بیان پر بی جے پی رہنما کے تن بدن میں آگ لگ گئی
- نوسربازوں نے شادی کا جھانسہ دے کر گونگے بہرے محنت کش کو لوٹ لیا
- گوگل نے سابق ملازم کی خدمات بھاری ڈیل کے عوض دوبارہ حاصل کرلیں
- جعلی سفری دستاویزات پر سفر کرنے والا مسافر کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار
- سوات؛ پولیس کی حراست سے قتل کے ملزم کے فرار پر دو سب انسپکٹرز سمیت تین اہلکار معطل
- اسٹاک ایکسچینج میں مندی، 100 انڈیکس 81 ہزار کی نفسیاتی حد پر پہنچ گیا
- معیشت میں ذرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ کمزور
- خیبرپختونخوا کے اسمبلی اجلاس میں بار بار بجلی کی لوڈ شیڈنگ
- آرٹیکل 63 اے نظر ثانی اپیلوں پر سپریم کورٹ کی کارروائی کا تحریری حکم نامہ جاری
- آئی ایم ایف قرض پروگرام کی سخت شرائط، اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر شہباز شریف نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا
- حکومت نے ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کردیا
- اسماعیل ہنیہ کا بدلہ نہ لینے پر غزہ جنگ بندی کے امریکی وعدے جھوٹے نکلے؛ ایران
- 2اور3اکتوبرکی درمیانی شب سورج گرہن ہوگا، پاکستان میں دکھائی نہیں دے گا
- کیا انڈیا چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان آئے گا؟ بھارتی بورڈ کا بیان آگیا
- لاہور؛ سڑک پر پڑنے والے شگاف میں کار جا گری، ٹریفک کی روانی شدید متاثر
جسٹس طارق محمود جہانگیری ڈگری کیس؛ جامعہ کراچی نے عدالت میں جواب جمع کروا دیا
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت اور پاکستان بار کونسل کی جواب جمع کروانے کی مہلت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
ہائیکورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ بار، کراچی بار اور دیگر درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
جامعہ کراچی اور پولیس نے عدالت میں جواب جمع کروا دیا۔ جامعہ کراچی نے جواب میں کہا ہے کہ درخواستگزار کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اس طرح کی پٹیشن دائر کرے۔ یونیورسٹی کی ڈگری کوئی پبلک ڈاکیومنٹس نہیں ہوتی جبکہ یہ صرف طالب علم کی ملکیت ہوتی ہے۔ درخواستگزار کو ڈگری کے جھوٹا ہونے کا اندیشہ تھا تو کراچی یونیورسٹی سے رابطہ کرسکتا تھا۔
جامعہ کراچی نے کہا کہ درخواستگزار نے یہ کوشش کی ہے کہ وہ طالب علم کی ڈگری کو عدلیہ کی آزادی سے منسلک کرے۔ کراچی یونیورسٹی کو سنے بغیر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ یونیورسٹی نے غیر قانونی کام کیا ہے۔ درخواستگزار نے مفروضوں کو بنیاد بناکر درخواست دائر کی ہے۔ اس درخواست کے ذریعے یونیورسٹی کے معاملات میں دخل اندازی کی گئی ہے۔ کوئی بھی تعلیمی ادارہ سکھانے کا مرکز ہوتا ہے اور اپنے بنائے ہوئے اصولوں پر چلتا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کا حکم ان کے بنائے ہوئے قوانین کے مطابق ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کا حکم کراچی یونیورسٹی کے اس ریکارڈ کے مطابق ہے جو انہیں مہیا کیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل
وفاقی حکومت اور پاکستان بار کونسل نے جواب جمع کروانے کے لئے مہلت کی استدعا کردی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اسلامیہ کالج پشاور کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے؟ درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ اسلامیہ کالج کو بھی فریق بنا رہے ہیں۔
عدالت نے درخواستوں کی مزید سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔ عدالت نے ان فئیر مینز کمیٹی کی سفارشات اور سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کرکے جامعہ کراچی کو معاملے پر کسی بھی کارروائی سے روک رکھا ہے۔
عدالت نے پیمرا کو ان فیئر مینز کمیٹی سے متعلق خبروں اور ایف آئی اے کو ڈگری سے متعلق تحقیقات سے بھی روک رکھا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔