- امریکا: بچوں کا ویکسینشن پروگرام اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- غیرملکی ائیرلائنز کو اندرون ملک اضافی پروازوں کی اجازت سے پی آئی اے کا بزنس متاثرہوا، جی ایم
- غار سے بچائے گئے 188 سالہ شخص کی ویڈیو وائرل، اصل حقیقت کچھ اور
- شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
- اسرائیلی وزیراعظم نے میرے باتھ روم میں جاسوسی آلات لگائے تھے، بورس جانسن
- کم وقت میں اسٹرا سے جوس پینے کا نیا عالمی ریکارڈ قائم
- سابق صدر عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کیلیے منظور
- ملائیشین وزیراعظم کی حافظ نعیم سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج پر اتفاق
- انڈے کو بغیر توڑے بلند ترین اونچائی سے گرانے کا نیا عالمی ریکارڈ
- 5 ہزار ٹپ نہ دینے پر نرس کی سفاکانہ غفلت؛ نومولود ہلاک
- ماہرین نے کافی اور تیز کولڈرنکس پینے کے نقصانات سے خبردار کردیا
- گوگل سرچ انجن میں نئے اے آئی فیچرز شامل
- داتا دربار سے اغوا لڑکی بازیاب؛ خاتون اغوا کار گرفتار
- کراچی؛ میٹرک سائنس گروپ کے امتحانی نتائج کا اعلان آج شام ہوگا
- ملائیشیاء کے وزیراعظم دورۂ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ
- ڈیانا بیگ سری لنکا کیخلاف محض 1 بال کرواکر کیوں باہر ہوگئیں تھی؟
- 31 سال بعد سنہرے اُلو کا چھوٹا مجسمہ دریافت
- پی ٹی آئی احتجاج میں شریک مسلح شخص کی ویڈیو سامنے آگئی
- 5 اکتوبر سے بالائی علاقوں میں بارش کا امکان
- کیا پی ٹی آئی شنگھائی تعاون تنظیم کو بھی سبوتاژ کرنا چاہتی ہے؟ شیری رحمان
ظلم برداشت کرلیں گے، پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو احتساب ہوگا، شوکت یوسفزئی
پشاور: پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ ہم حکومت کا ظلم برداشت کرلیں گے، تحریک انصاف کی حکومت آئی تو احتساب ہوگا۔
وفاقی دارالحکومت میں ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے احتجاج اور اسے روکنے کے لیے حکومتی اقدامات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شوکت یوسف زئی نے کہا کہ اگر یہ سڑکیں بند نہ کریں تو ایک جگہ پر احتجاج ہوجائے گا۔ کس جمہوریت میں احتجاج پر پابندی ہوتی ہے؟۔ 4 روز سے وفاقی اور پنجاب کے وزرا پریس کانفرنسوں میں دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اٹک پار کر کے دکھاؤ۔
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی کون ہے جو پورے پاکستان کا مالک بنا ہوا ہے؟۔ پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو احتساب ہوگا۔ ہم پرامن ہیں، پرامن احتجاج کرنا چاہتے ہیں، ہمارے راستے نہ روکے جائیں۔ ہماری قربانیاں جمہوریت کے لیے ہیں، کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کر دی گئی ہے۔ فسطائی حکومت جتنا بھی ظلم کرلے، ہم برداشت کر لیں گے۔
سابق صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ جتنے بھی احتجاج کیے ہیں سب پرامن تھے، گولیاں پولیس کی طرف سے چلائی گئیں۔ حکومت کنٹینر لگا کر راستے بلاک نہ کرتی تو شام تک دھرنا ختم کرکے لوگ واپس گھروں کو چلے جاتے۔ حکومت جہاں روکے گی، وہیں پر دھرنا ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ وزرا ملکی معاملات میں سنجیدہ ہوتے تو 4 دنوں سے دھمکیاں نہ دیتے۔ تحریک انصاف ملک میں آئین، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ جب تک عمران خان نہیں کہیں گے کارکن گھروں کو نہیں جائیں گے۔ حکمران طاقت کے نشے میں ہیں ،وہ ڈنڈے کے زور پر پی ٹی آئی کو کرش کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج کرنا ہمارا حق ہے۔ حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں مت رو کیں اور ڈی چوک جانے دیں۔ حکمران عوام سے خوفزدہ ہیں، 70 فیصد لوگ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔