- اے این ایف کا تعلیمی اداروں کے اطراف منشیات فروشی کیخلاف کریک ڈاؤن جاری
- دوست اغوا کے بعد قتل؛ ملزم کو 27 سال قید، 5 لاکھ ہرجانہ ادا کرنے کا حکم
- کرم میں قبائل کے مابین فائرنگ؛ 11 افراد جاں بحق، کئی زخمی
- پاکستان اسپورٹس بورڈ کی ہاکی فیڈریشن کو لگام ڈالنے کی تیاری
- داسو ڈیم حملے کے دہشت گردوں کو چھرانے 12 ملزمان نے حملہ کیا، ایف آئی آر درج
- وسطی بحیرہ عرب کے اوپر کم دباؤ سے متعلق دوسرا الرٹ جاری
- پلئیرز بالی ووڈ فلم "لگان" دیکھیں، احمد شہزاد کا مشورہ
- مرید کے میں فائرنگ؛ بزرگ سیاسی رہنما میاں لطیف پوتے سمیت جاں بحق
- جتنی سزا کاٹ لی وہی کافی ہے، سندھ ہائیکورٹ کا قتل کے مجرم کو رہا کرنے کا حکم
- آئینی ترامیم پر مشاورت؛ خصوصی کمیٹی کا اجلاس جاری
- اسرائیل کی غزہ میں مہاجر کیمپ پرشدید بمباری، 22 فلسطینی شہید
- قومی ویمنز فٹبال ٹیم کو ساف چیمپٗن شپ کیلئے این او سی جاری
- این آئی سی ایچ:طبی عملے کا او پی ڈی کا بائیکاٹ، مریض اور تیماردار رُل گئے
- لاپتہ پی ٹی آئی وکیل انتظار پنجوتھہ کی بازیابی کیلئے وکلا سرگرم
- راولپنڈی کچہری میں دو گروپوں میں تصادم، لاتوں گھونسوں کا آزادانہ استعمال
- دوسرا ٹیسٹ؛ 4 قومی کرکٹر کے فٹنس ٹیسٹ لینے کا فیصلہ
- سعودی عرب کا سیزنل ورک ویزوں کی مدت میں توسیع کا اعلان
- دوسرا ٹیسٹ؛ صائم، عبداللہ کی ناکامی! امام الحق کی واپسی کا امکان
- پاکستان ہاکی فیڈریشن کی بجلی منقطع کردی گئی
- کراچی دھماکا؛ دہشتگردوں نے غیرملکی خفیہ ایجنسی کی مدد سے حملہ کیا، ابتدائی رپورٹ
دوبارہ سیل ہوجانے والا کین ایجاد
فلوریڈا: امریکا کی ایک کمپنی نے پلاسٹک کی آلودگی کم کرنے کے لیے ایلومینیئم کا ایک کین بنایا ہے جس کو دوبارہ سِیل کیا جا سکے گا۔
فلوریڈا کی مقامی کمپنی کینو ویشن کی ویب سائٹ کے مطابق حیران کن حد تک سادہ لیکن یہ انقلابی اختراع صرف مشروبات کے شعبے میں ہی نہیں بلکہ ادویات کے ذخیرہ کرنے، غذا کی پیکجنگ، گھریلو اشیاء اور دیگر امور کے لیے کارگر ثابت ہو سکے گی۔
کمپنی کے ڈیزائن اور انوینٹیو انجینئر ڈینیئل زیبالٹا کے مطابق دوبارہ سیل ہوجانے والے ایلومینیئم کین کو تھریڈنگ تکنیک درکار ہوتی ہے۔
ڈینیئل کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف ایک ایسا طریقہ وضع کیا ہے جس سے روایتی کین کے باہری کناروں پر دھاگوں کا اضافہ کیا جا سکے گا۔ اس سے صارف کین بھرنے کے بعد ڈھکن کو پیچ کی طرح چڑھا سکیں گے۔
مزیر برآں اس کی پیداواری لاگت روایتی طریقوں سے کم ہے اس لیےبالآخر اس کی قیمت کو خریداروں پر ڈالا جا سکے گا۔
یہ ایجاد ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب مشروبات کی انڈسٹری اپنی اشیاء کو پیک کرنے کے متعلق لائحہ عمل کو دوبارہ سوچ رہی ہے کیوں کہ صارفین میں پلاسٹک کی آلودگی کے حوالے سے آگہی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔