- بھارتی صحافی برکھا دت کی نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات
- حکومت عمران خان سے ملاقات کروادے، ہمیں احتجاج پر مجبور نہ کرے، صنم جاوید
- آئینی ترامیم پر کافی حد تک ہم آہنگی پیدا ہوچکی ہے، مولانا فضل الرحمان
- پولیس کو بغاوت پر اُکسانے اور ریاست مخالف سرگرمی میں ملوث اہلکار سی ٹی ڈی کے حوالے
- بوڑھے شخص کا چلتی ٹرین پر خطرناک اسٹنٹ وائرل
- انتشار پی ٹی آئی نہیں حکومت پھیلا رہی ہے، عالیہ حمزہ
- راولپنڈی؛ اہلیہ کی ناراضی پر ساس سسر کو قتل کرنے والا داماد گرفتار
- پی ٹی آئی کی کال غیر سنجیدگی ہے انہیں خود اپنی سمجھ نہیں، عطاتارڑ
- سندھ حکومت کا ریڈ لائن بی آر ٹی منصوبہ مقررہ وقت سے پہلے مکمل کرنے کا حکم
- بابر اعظم کو ڈارپ نہیں کیا گیا بلکہ آرام دیا گیا ہے، اظہر محمود
- کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرین پر تشدد؛ ایس ایچ او سمیت 8 پولیس اہلکار معطل
- بہترین کارکردگی پر کمپنی نے ملازمین کو 9 دن کی چھٹی دے دی
- اسرائیلی فوج کی لبنان کے ایک بازار پر بھی بمباری؛51 شہید اور 174 زخمی
- پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان آئینی ترامیم کے معاملے پر اتفاق
- قطری شاہی خاندان کے رکن کی بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کی یقین دہانی
- حکومت سندھ اور گوگل کے درمیان تعلیمی میدان میں جدت لانے کا معاہدہ
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمتیں مزید بڑھ گئیں
- بنوں پولیس لائن پر دہشتگروں کے حملے میں اہلکار شہید، 4 زخمی
- پاکستان کیخلاف دوسرے ٹیسٹ کیلیے انگلینڈ ٹیم کا اعلان
- کراچی؛ ریڈزون میں احتجاجی مظاہرے اور ہنگامہ آرائی کے مقدمات درج
زیادہ درجہ حرارت حمل کیلئے نقصان دہ قرار
لندن: گرم موسم صرف پریشانی کے لحاظ سے تکلیف دہ نہیں بلکہ نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پیدائش سے پہلے اور بعد میں بچے کی نشوونما کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔
محققین نے پایا کہ پہلی سہ ماہی کے دوران حاملہ عورت پر اوسطاً یومیہ گرمی کا دباؤ بڑھنے کی وجہ سے ان کے بچوں کا پیدائش کے وقت کم وزن ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
مزید یہ کہ نتائج سے یہ بھی پتہ چلتا ہے بڑھتے ہوئے شیر خوار بچے جو باقاعدگی سے گرمی کے دباؤ کا شکار ہوتے ہیں، ان کی نشوونما میں بھی کمی واقع ہو سکتی ہے۔
محققین نے کہا کہ 1 سال کی عمر میں اوسطاً 86 ڈگری فارن ہائیٹ درجہ حرارت کا سامنا کرنے والے شیر خوار بچوں کا وزن ان کے قد اور عمر کے لحاظ سے 77 ڈگری کے اوسط درجہ حرارت کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔”
لندن کے اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن میں اسسٹنٹ پروفیس اور سرکردہ محقق ڈاکٹر اینا بونیل نے بتایا کہ یہ نتائج پچھلے شواہد پر استوار ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ حمل کا پہلا سہ ماہی گرمی کی نمائش کے لیے ایک خطرناک وقت ہے اور یہ ضروری ہے کہ ہم اس بات پر غور کریں کہ کون سے عوامل نوزائیدہ بچوں کی نشونما میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔