انسانی اسمگلنگ جیسے منظم جرائم سے نمٹنے کیلیے پُرعزم ہیں، ڈی جی ایف آئی اے

ویب ڈیسک  منگل 15 اکتوبر 2024
فائل فوٹو

فائل فوٹو

ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کا کہنا ہے کہ قانون سازی اور اصلاحات کا مقصد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کا مقابلہ کرنا ہے۔

بین الاقوامی منظم جرائم کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن (UNTOC) کے لیے کانفرنس آف پارٹیز (COP) کے 12 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ بین الاقوامی منظم جرائم کی وجہ سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان پر عزم ہے اور ایسے جرائم کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔

ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ معاشی تفاوت، علاقائی تنازعات اور مواقع کی کمی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے لیے ذرخیز زمین پیدا کرتی ہے اس لیے جامع اور پائیدار ترقی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ، انسانی اسمگلنگ اور سائبر کرائم جیسے منظم جرائم سے نمٹنے میں ترقی پذیر ممالک کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈی جی ایف آئی اے نے منظم جرائم کی مختلف اقسام بالخصوص انسانی اسمگلنگ اور تارکین وطن کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں پر بھی زور دیا جبکہ بدعنوانی اور غیر قانونی مالیاتی بہاؤ کے اہم مسئلے پر ڈی جی ایف آئی اے نے پاکستان کی قانون سازی کی اصلاحات کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری ترقی پذیر ممالک کو چوری شدہ اثاثوں کی واپسی کو تیز بنائے تاکہ ان وسائل کو سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ یو این ٹی او سی کے مقاصد کے حصول کے لیے ایک متحد عالمی کوشش ضروری ہے۔

ڈی جی ایف آئی اے نے منظم جرائم کی وجہ سے درپیش کثیر جہتی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

کانفرنس آف پارٹیز میں پاکستان کی نمائندگی ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی اینٹی منی لانڈرنگ اتھارٹی اور یو این کے لیے پاکستان کے مستقل مندوب کر رہے ہیں۔ یو این ٹی او سی بین الاقوامی منظم جرائم کے خلاف جنگ میں ایک اہم بین الاقوامی ادارہ ہے جس کی کانفرنس آف دی پارٹیز (COP) ہر دو سال بعد منعقد ہوتی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔