ریپ واقعے پر کل سے گندی اور گھناونی سازش ہو رہی ہے، عظمیٰ بخاری

ویب ڈیسک  منگل 15 اکتوبر 2024
فوٹو : اسکرین گریب

فوٹو : اسکرین گریب

 لاہور: وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ ریپ واقعے پر کل سے گندی اور گھناونی سازش ہو رہی ہے، یہ لوگ ریپ کا نام اتنی آسانی سے لیتے ہیں کیا یہ کوئی مذاق ہے۔

پنجاب اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہوں نے تو کرغستان میں بھی بچیوں سے ریپ کروا دیے تھے، آپ بچیوں پر جھوٹے الزام لگا رہے ہیں، ان بچیوں نے بعد میں اس معاشرے میں جینا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہاتھ جوڑ کر کہتی ہوں کسی بچی کا پردہ رہنے دیں، اگر والدین بات نہیں کرنا چاہتے تو ہاوس یا سوشل میڈیا پر تماشا نہ بنائیں۔ بچی سامنے آ جائے تو ہر قسم کی کارروائی کرنے کو تیار ہیں۔

مزید پڑھیں؛ مریم نواز نے طالبہ سے زیادتی کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر خبریں چلنے کے بعد بچیوں نے احتجاج کیا، جو نام بتایا گیا اس نام کی تین بچیاں تھیں اور تینوں سے معلوم کیا گیا لیکن ان کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا، پھر جس گارڈ کا نام لیا اسے بھی گرفتار کر لیا گیا، جس اسپتال کا کہا گیا وہاں جا کر سارا ریکارڈ دیکھا وہاں بھی ایسا کچھ نہیں ہے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ انہوں نے اپنے اسکولوں سے چند بچے اکٹھے کیے ہیں اور احتجاج کروا رہے ہیں، بغیر ثبوت کے کیمپس سیل کر دیا گیا۔

وزیر اطلاعات کی گفتگو کے دوران اپوزیشن بینچوں سے ہنگامہ آرائی کی گئی، ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دونوں فریقوں کو خاموش کرانے میں ناکام رہے۔ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ میں نے ان کو سیاسی گدھ کہا ان کو برا لگ رہا ہے۔

حنا پرویز بٹ

ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے حکومتی رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہراسمنٹ اور ریپ کیسز پر خواتین کو حقوق دیں گے، وزیر اعلیٰ نے پہلی تقریر میں واضح کیا کہ خواتین میری ریڈ لائن ہے۔

حنا پرویز بٹ نے کہا کہ ریپ کا شکار کسی بھی بچی کو انصاف دینا اور ملزم کو سلاخوں کے پیچھے پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے، ایک شخص نے بچی کے ریپ کی جعلی خبر سوشل میڈیا پر لگائی لیکن اس کیس کا کوئی مدعی سامنے نہیں آیا، ایک بچی کا نام لیا جا رہا ہے لیکن اس کے والد و چچا گواہی دے رہے کہ ریپ نہیں ہوا۔

حنا پرویز بٹ نے کہا کہ جس گارڈ کا نام لیا جا رہا تھا اسے سرگودھا سے حراست میں لیا گیا ہے، بچیوں کے والدین رو رہے ہیں کہ ہماری عزتیں نہ اچھالیں اور بچیوں کا نام نہ لیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔