امن اور محبت کا پیغام لے کر پاکستان آئے ہیں، ڈاکٹر ذاکر نائیک

ویب ڈیسک  منگل 15 اکتوبر 2024
پاکستانی عوام سے سوچ سے بڑھ کر محبت ملی، ڈاکٹر ذاکر نائیک

پاکستانی عوام سے سوچ سے بڑھ کر محبت ملی، ڈاکٹر ذاکر نائیک

 لاہور: معروف عالم دین ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا ہے کہ انہیں پاکستانی عوام سے سوچ سے بڑھ کر محبت ملی۔

خطیب امام بادشاہی مسجد و چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے لاہور کے مقامی ہوٹل میں انٹر فیتھ لیڈر شپ میٹ اپ کا انعقاد کیا جس میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر سید طاہر رضا بخاری اور علماء و مشائخ کی کثیر تعداد موجود تھی۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے علماء و مشائخ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علماء و مشائخ کی خوبصورت محفل سجانے کیلئے مولانا عبدالخبیر آزاد اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امن اور محبت کا پیغام لے کر آئے ہیں، پاکستانی عوام سے سوچ سے بڑھ کر محبت ملی ہے، ہمیں خدا اور اس کے آخری رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیغام پوری دنیا میں پھیلانا چاہیے۔

صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے علماء و مشائخ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک پوری دنیا میں دین اسلام کی دعوت میں پیش پیش ہیں، ذاکر نائیک سے ملنے اور ان کے خیالات سے مستفید ہونے کا اشتیاق پورا ہوا، حکومت پنجاب نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کو ویلکم کیا، ذاکر نائیک نے پاکستان میں محبت کا پیغام دیا۔

علاوہ ازیں ذاکر نائیک کی اہلیہ محترمہ فرحت نائیک نے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں فیکلٹی ممبران اور طالبات سے خصوصی علمی اور فکری خطاب کیا۔

اس موقع پر اہلیہ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، پروفیسر منزہ اقبال، پروفیسر شمسہ ہمایوں، پرنسپل سمز پروفیسر زوہرہ خانم، پروفیسر شیریں خاور، پروفیسر عالیہ اور پروفیسر نغمانہ لطیف سمیت 500 سے زائد طالبات موجود تھیں۔

وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر خالد مسعود گوندل کی درخواست پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی اہلیہ محترمہ فرحت نائیک نے طالبات سے خطاب کیا ہے۔ علمی اور فکری خطاب کے بعد سوالات و جوابات کا سیشن بھی ہوا۔

طالبات نے کہا کہ محترمہ فرحت نائیک کی فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں آمد پر انتہائی خوش ہیں، آئندہ بھی فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں ایسی علمی اور فکری محافل کا انعقاد ہونا چاہیے۔ْ

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔