- آئین کی متنازع ترمیم پر بڑوں کا اتفاق نہیں مک مکا ہوا، لیاقت بلوچ
- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان کے اسپن جال میں انگلش بیٹرز الجھ کر رہ گئے
- پی ٹی آئی آئینی ترمیم کیخلاف قانونی و سیاسی مزاحمت کرے گی، بیرسٹر سیف
- بلوچستان میں منشیات اسمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن؛ 3 ملزمان گرفتار
- سپریم کورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست خارج کردی
- دوسرا ٹیسٹ؛ بین ڈکٹ نے تیز ترین 2 ہزار رنز کا ریکارڈ بناڈالا
- طالبہ مبینہ زیادتی؛ طلباء کا راولپنڈی میں احتجاج، نجی کالج پر پتھراؤ
- کراچی میں فائرنگ، پولیس اہلکار شہید
- بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کے مسائل سننے کیلیے پر جرگہ
- "جے شنکر کا دورہ؛ پاک بھارت کرکٹ بحالی پر کوئی بات نہیں ہوئی"
- دنیا کی سب سے بڑی جینز
- خواب میں گفتگو ممکن! سائنس دانوں کا بڑا دعویٰ
- جین تھراپی مٹاپے کا شکار بچوں کو آرتھرائٹس سے بچا سکتی ہے، تحقیق
- اسرائیل نے ایران پر حملے کیلیے اہداف کی منظوری دے دی
- وزارت تجارت اورٹڈاپ کا یورپین کمیشن کی معاونت سے سیشن کا انعقاد
- اپوزیشن ارکان کو ایک ارب سے زائد کی آفرز آرہی ہیں،اسد قیصر
- کراچی:کرسٹل پائوڈر سعودیہ اسمگل کرنیکی کوشش ناکام
- ٹیکس دہندگان پر کاروبار کی آن لائن انضمام پر بھاری اخراجات ڈالنے کی تحقیقات
- سندھ ہائیکورٹ، لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق رپورٹ طلب
- ایف بی آر کے متعلقہ افسران ریفنڈز پر پیسے لیتے ہیں، چیئرمین ایف بی آر
وزارت تجارت اورٹڈاپ کا یورپین کمیشن کی معاونت سے سیشن کا انعقاد
اسلام آباد: وزارت تجارت اور ٹڈاپ نے یورپین کمیشن کی معاونت سے کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم ( سی بی اے ایم) کے حوالے سے ایک معلوماتی سیشن کا انعقاد کیا جس کا اطلاق سیمنٹ، آئرن اینڈ اسٹیل، ایلومینیم فرٹیلائزر، الیکٹریسٹی اور ہائیڈروجن پر ہوتا ہے۔
ڈی جی ٹیکسیشن اینڈ کسٹم یونین یورپی کمیشن ڈیلفائن سیلارڈ نے اس حوالے سے ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی، انھوں نے بتایا کہ کہ سی بی اے ایم ایک ٹول ہے جو یورپی یونین نے غیر یورپی ممالک سے امپورٹس پر کاربن پرائس لگا کر کاربن لیکیج کو روکنے کیلیے متعارف کرایا ہے، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کی یورپی ممالک سے باہر بننے والی مصنوعات پر بھی وہی کاربن لاگت ہے جو یورپ میں بننے والی مصنوعات پر ہوتی ہے، اس سے گرین ہاؤس گیسوں کے عالمی اخراج میں کمی کو فروغ ملتا ہے.
انھوں نے یورپی ممالک کو پاکستان کی برآمدات کی مختلف جہتوں پر بھی گفتگو کی، وزارت تجارت کے نمائندے نثار حامد نے پاکستانی صنعتوں کو نئے رولز اینڈ ریگولیشنز کو اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قواعد و ضوابط کی تعمیل یورپی منڈیوں تک رسائی کیلیے اہم عنصر ہے، عمر حمید نے کہا کہ ای ایم برسلز اور ٹڈاپ پاکستانی تاجر برادری کو عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے سہولت فراہم کر رہے ہیں، سیشن میں سرکاری اور پرائیویٹ دونوں سیکٹر سے نمائندگان نے شرکت کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔