- سینیٹ اجلاس آج شام ہوگا، 4 نکاتی ایجنڈا جاری
- دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے؛ اسکواڈز کا اعلان ایک ساتھ کیے جانے کا امکان
- سعودی عرب میں پہلی بار زیر سمندر شادی کی تقریب
- سندھ؛ صنعتوں میں کام کرنیوالے محنت کشوں کی اجرت میں اضافہ
- بی این پی مینگل کے منحرف سینٹر قاسم رونجھو سینیٹ رکنیت سے مستعفی
- کراچی تا چابہار فیری سروس شروع کرنے پر غور
- 26ویں آئینی ترمیم سیاسی و معاشی استحکام میں سنگ میل ہے، وزیراعظم
- راولپنڈی ٹیسٹ؛ قومی ٹیم کو بڑا دھچکا لگ گیا
- سندھ حکومت کا کراچی میں ڈبل ڈیکر بسیں چلانے کا فیصلہ
- ڈاکخانوں کو آٹومیشن نظام کے تحت آئندہ سال کمپیوٹرائز کر دیا جائے گا
- لاہورایئرپورٹ پر طیارے سے پرندہ ٹکرا گیا
- سوئی گیس کے بلوں میں غیر قانونی اضافے سے روکنے کا عبوری حکم برقرار
- لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کے وکیل کو حراساں کرنے سے روک دیا
- وزیراعلی خیبرپختونخوا کی پشاور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست
- نواز شریف اور مریم کے دورۂ لندن، امریکا و یورپ کا شیڈول؛ اہم ملاقاتیں متوقع
- لکی مروت میں مسافر بس پر فائرنگ، 8 افراد زخمی
- فیک نیوز پھیلا کر ہنگامے کرنے کیخلاف کیس؛ تفتیشی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- بھارتی فوج اپنے ہی شہریوں پر پَل پڑی؛ 4 افراد کو بھون ڈالا
- راولپنڈی ٹیسٹ؛ اسپن فرینڈلی پچ کیلئے 'ہیٹرز' کا استعمال
- دیر سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کے نام فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل
دنیا بھر میں پرندوں کی آبادی میں مسلسل کمی
گلینڈ: جنگلی حیات کی ایک تنظیم کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں پرندوں کی آبادی میں تیزی سے کمی ہورہی ہے جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی منفی سطح پر ہورہی ہے۔
ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) ترکیے کے جنگلی حیات کے ماہر احمد ایمرے کوتوکو نے ترک سرکاری خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پرندے کسی علاقے میں تنزلی کا پہلا محرک ہوتے ہیں۔ اگر کہیں پرندوں کی آبادی میں کمی واقع ہو تو یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہاں کچھ گڑبڑ ہے۔
پرندوں کی آبادی اور فطرت کے توازن کے درمیان تعلق کی مثال پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یورپ میں ایک زمانے میں پرندے جو کھیتی باڑی پر کھانا کھاتے تھے ان میں کیڑے مار ادویات کی وجہ سے کیڑے مکوڑوں کی آبادی میں کمی واقع ہوئی جس کی وجہ سے پولینیشن میں بھی کمی واقع ہوئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تاہم اگر شکاری پرندوں کا کافی تناسب ہو تو کیڑے مار ادویات کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ وہاں چوہوں کی تعداد کم ہوگی۔ امریکا اور یورپی ممالک نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے بہت سے منصوبے بنائے ہیں جس پر ہمیں بھی عملدرآمد کرنا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔