- کراچی: کورنگی میں غیرت کے نام پر نوجوان قتل
- آرٹیکل 63 اے نظر ثانی درخواستوں پر سپریم کورٹ کا حکم نامہ غیر قانونی ہے، جسٹس منیب اختر
- ملکی معیشت کو بہتر کرنا ہے تو عام آدمی کے کاروبار کو اہمیت دینی ہوگی، گورنر سندھ
- حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کردیں
- لاہور؛ ڈکیت و موٹر سائیکل چور گینگ گرفتار، 5 موٹر سائیکلیں، اسلحہ اور نقدی برآمد
- پاکستان باکسنگ فیڈریشن نے پی ایس بی کی پابندی کو یکسر مسترد کردیا
- انسداد دہشت گردی عدالت نے کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر کو 14 سال قید کی سزا سنادی
- لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والا پولیس اہلکار اور ساتھی گرفتار
- شکیب الحسن کو وطن واپسی پر سکیورٹی فراہم کی جائے گی، بنگلادیشی حکومت
- ٹیلی کام سیکٹر کی بہتری کیلیے پی ٹی اے نے نئی سہولت شروع کردی
- مسلم آبادی میں اضافے کے بیان پر بی جے پی رہنما کے تن بدن میں آگ لگ گئی
- نوسربازوں نے شادی کا جھانسہ دے کر گونگے بہرے محنت کش کو لوٹ لیا
- گوگل نے سابق ملازم کی خدمات بھاری ڈیل کے عوض دوبارہ حاصل کرلیں
- جعلی سفری دستاویزات پر سفر کرنے والا مسافر کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار
- سوات؛ پولیس کی حراست سے قتل کے ملزم کے فرار پر دو سب انسپکٹرز سمیت تین اہلکار معطل
- اسٹاک ایکسچینج میں مندی، 100 انڈیکس 81 ہزار کی نفسیاتی حد پر پہنچ گیا
- معیشت میں ذرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ کمزور
- خیبرپختونخوا کے اسمبلی اجلاس میں بار بار بجلی کی لوڈ شیڈنگ
- آرٹیکل 63 اے نظر ثانی اپیلوں پر سپریم کورٹ کی کارروائی کا تحریری حکم نامہ جاری
- آئی ایم ایف قرض پروگرام کی سخت شرائط، اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
ایف بی آر کا یکم اکتوبر سے فاسٹر سسٹم کے تحت سیلز ٹیکس ریفنڈ کی تیر تر سہولت دینے کا اعلان
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تمام کیٹیگریز کے برآمد کنندگان کو یکم اکتوبر 2024 سے “فاسٹر” سسٹم کے تحت سیلز ٹیکس ریفنڈ کی تیز تر سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس حوالے سے ایف بی آر نے منگل کو سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترمیم کے لیے ایس آر او جاری کردیا ہے نئے قوانین کے مطابق یہ طریقہ کار جولائی 2019 سے شروع ہونے والے ٹیکس پیریڈ کے ریفنڈ کلیمز پر لاگو ہوگا جو پانچ برآمداتی شعبوں یعنی ٹیکسٹائل، قالین، چمڑے، کھیلوں کے سامان اور سرجیکل آلات کے برآمد کنندگان نے جمع کرائے ہوں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ طریقہ کار یکم اکتوبر 2024 کے بعد جمع کرائے جانے والے تمام برآمد کنندگان کے ریفنڈ کلیمز پر بھی لاگو ہوگا نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ کمرشل برآمد کنندگان کے ریفنڈز کی پروسیسنگ اس وقت کی جائے گی جب برآمدات کی رقم کے وصول ہونے کی تصدیق بینک سے ہو جائے گی یا برآمداتی دستاویزات موصول ہو جائیں گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق بورڈ ہدایت دے سکتا ہے کہ کوئی بھی ریفنڈ کلیم یا کلیمز “ایس ٹی اے آر آر” سسٹم کے ذریعے پراسیس کیے جائیں وہ کلیمز جو “فاسٹر” چینل کے معیار پر پورا نہیں اترتے انہیں “سیلز ٹیکس آٹومیٹڈ ریفنڈ ریپوزیٹری” (ایس ٹی اے آر آر) سسٹم کے ذریعے پراسیس کیا جائے گا۔
ایک اور اہم ترمیم زیرو ریٹ پر فراہم کردہ سامان کے ریفنڈ سے متعلق ہے ایف بی آر کے مطابق زیرو ریٹ پر فراہم کردہ سامان کے ریفنڈز کی ادائیگی اس حد تک کی جائے گی جتنی مقدار میں خریداری یا درآمد شدہ سامان اس مال کی تیاری میں استعمال ہوا ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔