قراقرم ہائی وے اور کاغان ناران سے بابو سر ٹاپ تک ٹنل تعمیر کی جائے گی، وفاقی وزیر مواصلات

ویب ڈیسک  بدھ 25 ستمبر 2024
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان بیجنگ پہنچ گئے—فوٹو: پی آئی ڈی

وفاقی وزیر عبدالعلیم خان بیجنگ پہنچ گئے—فوٹو: پی آئی ڈی

  اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے چین کے ساتھ مل کر مختلف منصوبے شروع کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قراقرم ہائی وے اور کاغان ناران سے بابو سر ٹاپ تک ٹنل بھی تعمیر کی جائے گی۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزارت مواصلات سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ وفاقی وزیرعبدالعلیم خان عالمی کانفرنس میں شرکت کے لیے بیجنگ پہنچ گئے ہیں جہاں ان سے چین کے وزیر ٹرانسپورٹ لی ژیاپینگ نے ملاقات کی۔

بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں فریقین نے پاک-چین باہمی تعلقات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا، ملاقات میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور سینئر افسران بھی موجود تھے اور دونوں ممالک کے وزرا نے چار بڑے منصوبوں پر مل کر کام کرنے پر اتفاق بھی کیا۔

وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان اور چین باہمی اشتراک سے ایم ایل ون، ایم-6 اور ایم-9 کے منصوبوں پر کام کریں گے، پاکستان میں قراقرم ہائی وے اور کاغان ناران سے بابو سر ٹاپ تک ٹنل بھی تعمیر کی جائے گی۔

اعلامیےمیں کہا گیا کہ دونوں وزرا کے مابین پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کے “مسنگ لنک”کی تعمیر مکمل کرنے پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی اور وفاقی وزیر نے کہا کہ چین کے وزیر ٹرانسپورٹ سے پاکستان کے مواصلات کے شعبے کے حوالے سے مؤثر بات چیت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے بینر تلے سارے منصوبے قابل عمل اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دیں گے، بیجنگ میں انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ کانفرنس میں مزید مثبت پیش رفت ہوگی۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ چین کے وزیر ٹرانسپورٹ سے سکھر، حیدرآباد اور کراچی تک کی موٹروے کی تعمیر پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، کاغان ناران، جھل کھنڈ، بابو سرٹاپ اور قراقرم ہائی وے ٹنل تک رابطہ شاہراہ بنے گی۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہ قراقرم کے فیز ٹو کے لیے بھی چین سے باہمی تعاون حاصل ہوگا، پاکستان کے لیے دو طرفہ تعاون چین کی لازوال دوستی کا عملی ثبوت ہوں، ان چاروں بڑے منصوبوں کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر بھی غور ہوگا۔

وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ چین کے وزیر ٹرانسپورٹ سے ان منصوبوں کے فنانشل ماڈل پر بھی گفتگو ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔