- لاہور میں پولیس مقابلے میں ایک اور انتہائی خطرناک ڈاکو ہلاک
- ہم نے احتجاج بند کردیا تو یہ لوگ عمران خان کو فوجی جیل میں ڈال دینگے،علیمہ خان
- 20 سال تک آپریشن کرنے والا جعلی ڈاکٹر گرفتار
- پشاور ہائی کورٹ میں 165 ججز کی تقرریاں، تبادلے
- امریکا میں سمندری طوفان نے تباہی مچادی؛ 90 سے زائد ہلاکتیں
- چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ؛ کرپشن پر سول جج برطرف، دو ججز کو سزائیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا
- پی ٹی آئی چئیرمین بیرسٹر گوہر کا مولانا فضل الرحمن کو فون
- بلوچستان میں ملٹری آپریشن نہیں کرنا چاہتے، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی
- توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت مسترد، فرد جرم عائد ہوگی
- راولپنڈی، اسلام آباد ٹیکس بار ایسوسی ایشن کا بھی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کیلیے توسیع کا مطالبہ
- پریکٹس کمیٹی کے تشکیل کردہ بینچ کا حصہ نہیں بن سکتا، جسٹس منیب کا خط
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک اور کشمیری نوجوان شہید
- عوام کو موقع نہ دیں کہ بنگلادیش حکومت جیسا حال ہو جائے، سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی
- آئی جی اسلام آباد کو پی ٹی آئی رہنماؤں پر درج جعلی مقدمات ختم کرنے کی ہدایت
- سندھ ہائیکورٹ؛ گیس کے بلوں میں فکس چارجز وصولی کیخلاف حکم امتناع میں توسیع
- آرٹیکل 63 اے کی سماعت جسٹس منیب کی عدم شرکت پر ملتوی، چیف جسٹس کا منانے کا عندیہ
- وزیراعلی کے پی پشاور ہائیکورٹ میں پیش، جبری گمشدگی کیخلاف قانون سازی کی یقین دہانی
- مریخ کی حیاتیاتی فضا مٹی تلے دبے ہونے کا انکشاف
مریخ کی حیاتیاتی فضا مٹی تلے دبے ہونے کا انکشاف
کیمبرج: مریخ کی فضا کہاں گئی؟ یہ سوال مریخ کی 4.6 بلین سالہ تاریخ کا مرکزی راز رہا ہے۔
تاہم ایم آئی ٹی کے دو ماہرین ارضیات نے شاید اس کا جواب ڈھونڈ نکالا ہے جو سیارے کی مٹی میں کارفرما ہے۔ سائنس ایڈوانسز میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ مریخ کی گمشدہ فضا کا زیادہ تر حصہ سیارے کی مٹی سے ڈھکی ہوئی پرت میں بند ہو سکتا ہے۔
رپورٹ یہ پیش کرتی ہے کہ جب پانی مریخ پر موجود تھا تو یہ مائع چٹانوں کی مخصوص اقسام سے گزر سکتا تھا اور یہ عمل کا ایک سست سلسلہ تھا جس نے آہستہ آہستہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو فضا سے باہر نکالا اور اسے میتھین میں تبدیل کر دیا جو کہ کاربن کی ایک ایسی شکل ہے جو کرہ ارض کی مٹی کی سطح میں تقریباً ہمیشہ کیلئے ذخیرہ ہوسکتی ہے۔
اسی طرح کے عمل زمین پر کچھ خطوں میں پائے جاتے ہیں۔ محققین نے زمین پر چٹانوں اور گیسوں کے درمیان تعامل کے بارے میں اپنے علم کا استعمال کیا اور اس بات کا اطلاق کیا کہ مریخ پر اسی طرح کے عمل وقوع پذیر ہوئے ہونگے۔
انہوں نے مریخ کی سطح کو ڈھکنے والی مٹی کا تخمینہ لگاتے ہوئے اس بات کا اندازہ لگایا کہ سیارے کی مٹی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے کُل 1.7 bar کی حامل ہوسکتی ہے۔ bar، پریشر ناپنے کا ایک یونٹ ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔