- چیٹ جی پی ٹی کے سی ای او کی مستقبل سے متعلق حیران کُن پیشگوئی
- جعلی اکاؤنٹ کیس میں سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون سمیت تمام ملزمان بری
- بطور کپتان یقین رکھتا ہوں ٹیم پوری طرح متحد ہے، شان مسعود
- رواں سال کا دوسرا سورج گرہن؛ پاکستان میں مشاہدہ نہیں کیا جا سکے گا
- کراچی میں جرمن اسکول کی ایک لاکھ مربع گز زمین سے قبضہ ختم کروانے کا حکم
- پاکستانی نواجوانوں میں خودکشی موت کی چوتھی بڑی وجہ بن گئی
- جناح اسپتال: ینگ ڈاکٹرز کا جمعرات سے او پی ڈیز، وارڈز اور آپریشن کے بائیکاٹ کا اعلان
- سعودی عرب میں ہیروئن اسمگلنگ کے الزام میں پاکستانی کا سر قلم
- وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی پنجاب پولیس کو وارننگ
- 8 سالہ بچی کی نایاب گلابی ٹڈے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل
- لاہور میں پولیس مقابلے میں ایک اور انتہائی خطرناک ڈاکو ہلاک
- ہم نے احتجاج بند کردیا تو یہ لوگ عمران خان کو فوجی جیل میں ڈال دینگے،علیمہ خان
- 20 سال تک آپریشن کرنے والا جعلی ڈاکٹر گرفتار
- پشاور ہائی کورٹ میں 165 ججز کی تقرریاں، تبادلے
- امریکا میں سمندری طوفان نے تباہی مچادی؛ 90 سے زائد ہلاکتیں
- چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ؛ کرپشن پر سول جج برطرف، دو ججز کو سزائیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا
- پی ٹی آئی چئیرمین بیرسٹر گوہر کا مولانا فضل الرحمن کو فون
- بلوچستان میں ملٹری آپریشن نہیں کرنا چاہتے، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی
بلوچستان میں ملٹری آپریشن نہیں کرنا چاہتے، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی
کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ صوبے میں ملٹری آپریشن نہیں کرنا چاہتے ہیں کیونکہ خون کے ذریعے بلوچستان آزاد نہیں ہوگا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجگور میں سافٹ ٹارگٹ کے ذریعے مزدوروں کو قتل کیا گیا لیکن مزدوروں کے قتل سے کیسے بلوچستان آزاد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کو دہشت گردی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے اور پڑھے لکھے بلوچ نوجوانوں کو ایندھن بنایا جا رہا ہے۔ سب کو پتہ چلنا چاہیے کہ دہشت گرد کیسے لوگوں کو جھانسہ دے کر خودکش حملے کرواتے ہیں۔
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ عدیلہ بلوچ جیسی سیکڑوں بچے اور بچیاں دہشت گردوں کے کمیپ میں موجود ہیں لیکن عدیلہ بلوچ کا خودکش حملہ ترک کرکے دائرے میں داخل ہونا ایک اہم پیش رفت ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ خودکش حملہ کرکے جانیں ضائع ہونے سے بچانے کا کریڈٹ عدیلہ بلوچ کے والد کو جاتا ہے، جب اس کے والد کو میسج آیا کہ اس کی بچی دوبارہ گھر نہیں آئے گی تو اس نے جدوجہد کی اور واپس بلایا۔ تمام والدین عدیلہ بلوچ کی والد کی طرح بچوں سے رابطہ منقطع ہونے پر حکومتی نمائندوں سے رابطہ کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔