- بلاول نے الزام نہیں لگایا، حکومت سے سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کا وعدہ دہرایا، ترجمان
- سندھ کے سرکاری کالجوں میں 2025سے چار سالہ بیچلر پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ
- کراچی؛ میٹرک سائنس کے نتائج کا اعلان،27 سال بعد سرکاری اسکول کی پہلی پوزیشن
- ایف سی کو بلوچستان میں کسٹمز افسران کے اختیارات تفویض
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر زوال کا شکار
- سونے کی فی تولہ قیمت میں بڑا اضافہ
- پاکستان میں ربیع الثانی 1446 ہجری کا چاند نظر آگیا
- بلاول بھٹو کا وزیراعظم کی جانب سے اے پی سی بلانے کا خیر مقدم
- وزیراعظم سے بلاول اور حافظ نعیم کی ملاقات، فلسطینیوں کیساتھ 7 اکتوبر کو یوم یکجہتی منانے کا فیصلہ
- 63 اے پرسپریم کورٹ کا فیصلہ کھلم کھلا ہارس ٹریڈنگ کی اجازت دینا ہے، لاہور ہائیکورٹ بار
- بھارت میں ٹرک اور ٹریکٹر میں خوفناک تصادم؛ 10 مزدور ہلاک
- پی ٹی آئی احتجاج، وزیر داخلہ کا اسلام آباد کا فضائی دورہ، سیکیورٹی اقدامات پر اظہار اطمینان
- سرباز خان دنیا کی تمام بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بن گئے
- کراچی میں بارش سے متاثرہ سڑکوں کی تعمیر کا کام شروع
- حماس کے اسرائیل پر حملے رد عمل میں تھے، یورپی یونین
- مہنگائی کی شرح میں پھر سے اضافہ، ایک ہفتے میں 21 اشیائے ضروریہ مہنگی
- ایس سی او کانفرنس؛ اسلام آباد میں پاک فوج کو طلب کرلیا گیا
- روس کا بڑا اقدام؛ طالبان کو دہشتگردوں کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ
- مودی سرکار کیخلاف ارکان اسمبلی کا احتجاج؛ تیسری منزل سے کود گئے
- بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی گرفتاری پرحکومت خیبرپختونخوا کا ردعمل
خون کے نمونے لینے کا وقت ڈیمنشیا کی تشخیص کے نتائج کو متاثر کر سکتا ہے، تحقیق
سرے: ایک نئی تحقیق کے مطابق خون لیے جانے کا وقت ڈیمنشیا کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹ کے نتائج کو متاثر کر سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف سرے کی سربراہی میں ہونے والی تحقیق کے سائنس دانوں نے دریافت کیا کہ الزائمر کی تشخیص کے لئے استعمال ہونے والے بائیومارکرز، بشمول بیماری کی ابتدائی تشخیص کے لئے ایک امید افزا علامت، دن کے وقت پر انحصار کرتی ہے۔ بائیومارکر کی سطح صبح کے وقت جب شرکاء سو کر اٹھے سب سے کم تھی، جبکہ شام کے وقت ان کی مقدار سب سے زیادہ تھی۔
بی-ٹاو217 بائیومارکر (جو ڈیمنشیا کی ابتدائی تشخیص میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے) میں دن کے وقت کے اعتبار سے بڑے فرق دیکھے گئے۔
محققین نے دریافت کیا کہ صبح اور شام کی سطح کے درمیان فرق ان لوگوں میں دیکھی جانے والی تبدیلیوں سے ملتا جلتا ہے جن میں ایک برس کے عرصے میں یادداشت کے معمولی مسائل بدتر پائے گئے تھے۔
یونیورسٹی آف سرے کے سرے سلیپ ریسرچ سینٹر کے ریسرچ فیلو اور اس اشاعت کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر سیرو ڈیلا مونیکا نے کہا کہ یہ کام کلینیکل تشخیصی نمونے لیتے وقت دن کے وقت پر غور کرنے کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے اور کس طرح کسی فرد کے لئے کلینیکل تصویر مختلف نمونے کے اوقات سے متاثر ہوسکتی ہے۔ دن کے وقت کو معیاری بنا کر جس میں نمونہ لیا جاتا ہے، ڈیمنشیا کی تشخیص اور بیماری کی ترقی پر نظر رکھنا زیادہ درست ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔