- چیف جسٹس سے بدتمیزی کرنے والا وکیل مصطفین کاظمی گرفتار
- ملائیشیا اور پاکستان کا مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق، غزہ پر پختہ مؤقف کا اعادہ
- زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب 16 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا اضافہ
- خطرہ ٹل گیا؟ ایران میں مسافر بردار پروازیں بحال کردی گئیں
- دفاعی منصوبوں کے لیے 45 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ منظور
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستان کا سری لنکا کیخلاف بیٹنگ کا فیصلہ
- سی آئی اے نے ایران، چین اور شمالی کوریا میں مخبروں کی بھرتی شروع کردی
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ؛ افتتاحی میچ میں بنگلا دیش کی اسکاٹ لینڈ کو شکست
- سندھ اسمبلی کی پی اے سی کا اجلاس، انٹر اور میٹرک بورڈ کے آڈٹ آفیسرز معطل
- ایران کو اس کے تصور سے زیادہ سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، اسرائیل
- ہمیں صرف مولانا فضل الرحمان کے ووٹوں کی نہیں، خود مولانا کی بھی ضرورت ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
- خیبرپختونخوا کے اساتذہ کا وزیراعلیٰ کے خلاف اڈیالہ جیل کے قریب دھرنے کا اعلان
- خون کے نمونے لینے کا وقت ڈیمنشیا کی تشخیص کے نتائج کو متاثر کر سکتا ہے، تحقیق
- مصنوعی ذہانت سے چلنے والے طیارے کا منصوبہ پیش
- کل ڈی چوک آنے کی بات کرنے والا ہتھے چڑھ گیا تو کوئی نرمی نہیں برتیں گے، وزیر داخلہ
- کینیڈین لائبریری کو 40 سال بعد کتابیں واپس مل گئیں
- امریکا کا نیا صدر کون ہوگا؟ رائٹرز کے سروے نے نیا رجحان بتادیا
- بلاول کا وفاق پر سیلاب امداد کے غلط استعمال کا الزام؛ امریکا نے نوٹس لے لیا
- صارم برنی کی درخواست ضمانت پر ایف آئی اے کو جواب جمع کرانے کےلیے مہلت
- سپریم کورٹ نے 63 اے کے فیصلے سے آئینی ترمیم کی راہ ہموار کردی، سلمان اکرم راجہ
63 اے فیصلے سے پنجاب حکومت گرائی گئی تھی، حمزہ شہباز کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کا خیرمقدم
لاہور: آرٹیکل 63 اے فیصلہ کالعدم قرار دیئے جانے پر سابق وزیراعلی پنجاب و نائب صدر مسلم لیگ ن حمزہ شہباز شریف کا ردعمل سامنے آگیا۔
حمزہ شہباز نے اپنے بیان میں کہا کہ آرٹیکل 63 اے کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر سپریم کورٹ نے آئین کو دوبارہ لکھنے کے عمل کو غلط قرار دیا۔ گزشتہ فیصلے کو بنیاد بنا کر پنجاب میں حکومت کو گرایا گیا تھا۔
حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ جمہوری عمل کا راستہ روکنے کے حربے کو سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دیا ہے، آئین کی تشریح کے بجائے اس میں تحریف کی گئی تھی، معزز عدالت کے متفقہ فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
آرٹیکل 63 اے پر نظرثانی درخواستیں منظور؛ منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار
یاد رہے کہ حمزہ شہباز 30 اپریل 2022ء کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنے تھے تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 63 اے کیس کے فیصلے کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب کالعدم قرار دے دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس پر فیصلہ سنایا تھا کہ منحرف رکن اسمبلی کا پارٹی پالیسی کے برخلاف دیا گیا ووٹ شمار نہیں ہوگا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا انتخاب: منحرف ارکان کو نکال کر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم
آج اس فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔