پنجاب یونیورسٹی خودکشی کیس؛ طالبہ کے والدین کا قانونی کارروائی سے انکار

ویب ڈیسک  پير 14 اکتوبر 2024
فوٹو- فائل

فوٹو- فائل

 لاہور: پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں طالبہ کی خودکشی کے کیس میں ام حبیبہ کے والد نے کسی بھی طرح کی قانونی کارروائی سے انکار کر دیا۔

متوفیہ کی لاش کو ورثا کے حوالے کر دیا گیا جو تدفین کے لیے اپنے آبائی گاؤں رندھیر باگڑیاں سمبڑیال لے گئے۔

واضح رہے کہ پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ آئی ای آر کی طالبہ ام حبیبہ نے گزشتہ روز ہاسٹل کے کمرے میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر خودکشی کی تھی۔

مزید پڑھیں؛ پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں طالبہ نے خودکشی کرلی

پولیس کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ نے ہاسٹل نمبر 8 کمرہ نمبر 74 میں خود کشی کی، طالبہ نے پنکھے سے پھندا لے کر خود کشی کی۔

انچارج انویسٹی گیشن مسلم ٹاون نبیلہ کوثر کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ ام حبیبہ کمرہ نمبر 74 میں اپنی بہن کے ساتھ رہتی ہے۔

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد فیصل کامران نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی اقبال ٹاؤن ڈویژن بلال احمد سے رپورٹ طلب کی، پولیس نے مختلف پہلوؤں پر تفتیش شروع کی۔ انچارج انویسٹی گیشن مسلم ٹاون نبیلہ کوثر کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اصل حقائق سامنے آئیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔