- ہاتھ اوپر یا نیچے باندھنے پر غور کے بجائے عبادت پر توجہ دیں، ذاکر نائیک
- وزارت داخلہ کا اسلام آباد انتظامیہ کو شہر میں کسی بھی اجتماع کو روکنے کا حکم
- غیرقانونی شکار اور کاوربار میں ملوث 42ملزمان گرفتار، سوا 6لاکھ روپے جرمانہ
- صحرائے اعظم میں 50 سال سے خشک جھیل دریا بن گئی
- آئینی ترامیم پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس، اے این پی نے اپنا مسودہ پیش کردیا
- پاکستانی ٹینس پلیئر گلوبل انکاؤنٹر فیسٹیول جوبلی گیمز کیلیے منتخب
- لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کا واقعہ معمہ بن گیا
- پشاور ہائیکورٹ: راجہ بشارت، عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کی راہداری ضمانت منظور
- جامعہ کراچی؛ مسائل کے حل کیلیے طلبا کا ایڈمن بلاک کے باہر مظاہرہ
- دوسرا ٹیسٹ؛ انگلینڈ کیخلاف پاکستان ٹیم کا اعلان، 3اسپنرز شامل
- ایسا سیارہ جہاں بھاپ کے سوا اور کچھ بھی نہیں
- حزب اللہ کے اسرائیل پر ڈرون حملے میں مارے گئے فوجیوں کی شناخت ہوگئی
- منشیات فروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن؛ 5 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
- بھارتی صحافی برکھا دت کی نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات
- حکومت عمران خان سے ملاقات کروادے، ہمیں احتجاج پر مجبور نہ کرے، صنم جاوید
- آئینی ترامیم پر کافی حد تک ہم آہنگی پیدا ہوچکی ہے، مولانا فضل الرحمان
- پولیس کو بغاوت پر اُکسانے اور ریاست مخالف سرگرمی میں ملوث اہلکار سی ٹی ڈی کے حوالے
- بوڑھے شخص کا چلتی ٹرین پر خطرناک اسٹنٹ وائرل
- انتشار پی ٹی آئی نہیں حکومت پھیلا رہی ہے، عالیہ حمزہ
- راولپنڈی؛ اہلیہ کی ناراضی پر ساس سسر کو قتل کرنے والا داماد گرفتار
آئینی ترامیم پر کافی حد تک ہم آہنگی پیدا ہوچکی ہے، مولانا فضل الرحمان
ٹنڈو الہ یار: جمعیت علمائے اسلام ف کے سبراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ گفتگو اور مذاکرات کے نتیجے میں آئینی ترامیم پر کافی حد تک ہم آہنگی پیدا ہو چکی ہے۔
ٹنڈوالہ یار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمنٹ کا کام ہی آئین اور قانون میں ترمیم کرنا ہے لیکن آئینی ترمیم آتی ہے تو اس پر اختلاف بھی ہوتا ہے۔ ملکی حالات اور ضرورت کے تحت قانون سازی ہونی چاہیے، ہم نے ملک اور عوام کے مفاد میں سب کچھ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کے مسودے پر اعتراض کیا تھا کیونکہ حکومت کے مسودے سے عدلیہ اور عوام کے حقوق تباہ ہو جاتے، جو چیزیں ہم نے مسترد کیں وہ واپس لے لی گئیں اور امید ہے ہمارے مطالبات قبول کر لیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں؛ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان آئینی ترامیم کے معاملے پر اتفاق
فضل الرحمان نے کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم میں بھی ہمیں 9 ماہ لگ گئے تھے، جب 18ویں ترمیم میں اتنا وقت لگ گیا تھا تو 26ویں ترمیم میں ہمیں اتنے دن تو ملنے چاہییں کہ اچھی طرح سے نکات دیکھ لیے جائیں۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے سبراہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے درخواست کی تھی ہر قسم کے احتجاج کو شنگھائی تعاون تنظیم تک مؤخر کر دیا جائے اور پہلے بھی احتجاج ہوئے لیکن نتیجہ کوئی نہیں نکلا، امید ہے ہماری درخواست کو اہمیت دیں گے۔
مزید پڑھیں؛ آئینی عدالت پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ سول سوسائٹی میں بھی اتفاق رائے ہے، بلاول
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان آئینی ترامیم کے معاملے پر بھی اتفاق کر لیا گیا ہے۔ دونوں جماعتوں کے درمیان آئینی ترمیم کے معاملے پر اتفاق رائے ہوا اور شفافیت کے ساتھ آگے بڑھنے پر اتفاق ہوا۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا بھی کہنا ہے کہ آئینی عدالت کے قیام پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ سول سوسائٹی میں بھی اتفاق رائے ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔