- وفاقی حکومت کا بند کی جانے والی آئی پی پیز کو 72 ارب روپے دینے فیصلہ
- تعلیمی اداروں میں حالیہ واقعات؛ آئی جی پنجاب لاہور ہائیکورٹ میں ذاتی حیثیت میں طلب
- ان کے نمبرز پورے نہیں، لوگوں کو ایک ارب تک کی آفردی جارہی ہے، عمر ایوب
- پشاور؛ پولیس موبائل کے قریب بارودی مواد کا دھماکا
- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان کی دوسری اننگز میں 3 وکٹیں گر گئی
- دہشتگردی مقدمات؛ زرتاج گل اور عامر مغل کی عبوری ضمانت میں توسیع
- ایک چارج میں 300کلومیٹر چلنے والی الیکٹرک موٹر سائیکل متعارف
- کراچی میں اگلے 3 روز تک موسم گرم، پارہ 39 ڈگری تک پہنچنے کا امکان
- رمضان شوگر مل کیس؛ شہباز شریف، حمزہ شہباز کیخلاف ریفرنس منتقلی سے متعلق فیصلہ محفوظ
- آئینی ترمیم پر پیپلز پارٹی ، جے یو آئی متفق، ن لیگ کو بعض شقوں پرتحفظات
- جامعہ کراچی میں طلبہ اتحاد کا فیسوں میں اضافے کیخلاف احتجاج
- وفاقی کابینہ کا آج طلب کیا گیا اجلاس ملتوی
- اسلام آباد الیکشن ٹریبونل کیس؛ پی ٹی آئی کی ایک ہفتے کی مہلت کی درخواست مسترد
- "چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت نہیں آیا تو متبادل آپشن زیر غور لایا جائے گا"
- غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار، کروڑوں روپے مالیت کی کرنسی برآمد
- پاکستان میں حکمرانی کے آداب
- بھارت نے کینیڈا کی خود مختاری میں جارحانہ مداخلت کی، وزیراعظم جسٹن ٹروڈو
- حکومت شہریوں کی زندگی مزید آسان بنانے کے لیے پرعزم ہے، وزیراعظم
- ہوم گراؤنڈ پر 24 سال بعد آف اسپنر نے 5 وکٹیں حاصل کرلیں
- آئین کی متنازع ترمیم پر بڑوں کا اتفاق نہیں مک مکا ہوا، لیاقت بلوچ
طالبہ مبینہ زیادتی؛ طلباء کا راولپنڈی میں احتجاج، نجی کالج پر پتھراؤ
راولپنڈی: لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر راولپنڈی میں طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے کھنہ پل کے قریب نجی کالج کیمپس پر پتھراؤ کیا جس سے عمارت اور کھڑی بسوں و گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
مشتمل مظاہرین نے کالج کی لائبریری سے اشیاء اٹھا کر ایکسپریس ہائی وے اسلام آباد کی حدود میں سروس روڈ پر ان کو آگ بھی لگا دی۔
طلباء نے احتجاج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مورگاہ جہلم روڈ اور گوجرخان جی ٹی روڈ پر بھی احتجاج کیا۔
احتجاج سے نمٹنے اور امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے راولپنڈی پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا، ضلعی پولیس نے خصوصی سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا ہے۔
مجموعی طور پر 1400 سے زائد پولیس افسران و جوان ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ سیکیورٹی ڈیوٹی پر تین ایس پیز، 9 ڈی ایس پیز، 23 ایس ایچ اوز سمیت دیگر فورس تعینات کی گئی ہے۔ نجی اسکول و کالج کی برانچوں سمیت سرکاری و نیم سرکاری یونیورسٹیز و کالجز پر بھی سیکیورٹی تعینات کی گئی۔
شہر و کینٹ سمیت گرد و نواح کے 15 سے زائد اہم چوراہوں کمیٹی چوک، لیاقت باغ، چاندی چوک، کچہری چوک، فیض آباد، پیرودھائی موڑ، پشاور روڈ اور مال روڈ وغیرہ پر پولیس پکٹس قائم کر دی گئیں۔ 10 میڑو بس اسٹیشن پر بھی پولیس ڈیوٹی تعینات کی گئی ہے۔
ایلیٹ فورس کے 5 سیکشنز سمیت پولیس کی 8 ٹیمیں ربڑ بلٹس گنز و ربڑ بلٹس، آنسو گیس شیلز اور اینٹی رائٹ آلات سے لیس کرکے اسٹینڈ بائی پوزیشن پر رکھا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔