- الیکشن ترمیمی ایکٹ پر عمل درآمد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ تاحال نہیں ہوسکا، ذرائع الیکشن کمیشن
- عورتوں کے دوپٹے چھین کر آئین سازی نہ کریں، علی محمد خان
- راولپنڈی میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے کانسٹیبل شہید
- مصنوعی ووٹ سے آئینی ترمیم منظور ہوئی تو سڑکیں عوام سے بھر دیں گے، عبدالغفور حیدری
- اردن سے اخوان المسلمین کے جانبازوں کا اسرائیلی فوج پر حملہ
- آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے کابینہ کا ہنگامی اجلاس شروع
- یحییٰ السنوار کی شہادت؛ حزب اللہ کا بڑا اعلان سامنے آگیا
- پی ایم ڈی سی نے ملک بھر میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے روک دیے
- مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم کا حتمی مسودہ سامنے آ گیا
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر تنزلی کا شکار، اوپن مارکیٹ میں ریٹ بڑھ گئے
- کپاس کی پیداوار میں 48 فیصد کمی ریکارڈ
- SPARK x Transformers: ٹیکنو کی جانب سے ناقابل یقین قیمت پر ایک شاندار فون
- حماس کا نیا سربراہ کون ہوگا؟ یحییٰ السنوار کے بھائی بھی امیدوار
- آئینی ترمیم کی منظوری: سینیٹ کا اجلاس جاری
- طالبہ سے مبینہ زیادتی کیس، غلط معلومات پھیلانے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا فیصلہ
- عمران خان سے ہدایات کے بعد آئینی ترامیم پر حتمی اعلان کریں گے، بیرسٹر گوہر
- سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- مطالبات تسلیم، جامعہ کراچی کے طلبا نے احتجاج ختم کردیا
- قومی اسمبلی میں حکومتی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب
- ہم اپنی سیاسی طاقت کے ذریعے آئینی ترامیم منظور کراکے دکھائیں گے، بلاول بھٹو
پختونخوا کی جامعات میں وائس چانسلرز کی تعیناتی نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست
پشاور: خیبر پختونخوا کی یونیورسٹیوں میں عدالتی احکامات کے باوجود وائس چانسلرز کی تعیناتی نہ ہونے پر پشاور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔
توہین عدالت درخواست میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن، صوبائی حکومت، سیکرہٹری قانون اور اسٹیبلشمنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست پروفیسر اورنگزیب سمیت چار یونیورسٹیوں کے پروفیسرز نے دائر کی ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ پشاور ہائیکورٹ نے 22 اگست کو وائس چانسلرز کی تعیناتی سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں وائس چانسلرز تعیناتی پراسس دوبارہ کرنے کو کالعدم قرار دیا ہے۔
عدالت نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ سرچ اکیڈمک کمیٹی کی سفارشات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھیں، عدالت نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ وزیراعلی یونیورسٹیز ایکٹ 2012 کے سیکشن 12 کے مطابق سفارشات کی منظوری دیں لیکن ایک ماہ سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہے، حکومت ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔
درخواست گزار کے مطابق فریقین عدالتی فیصلے کو نظر انداز کر رہے ہیں اور فیصلے پر عمل درآمد نہ کرکے فریقین توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، صوبے کی 25 جامعات بغیر مستقل وائس چانسلر کے چل رہی ہیں، مستقل وائس چانسلرز نہ ہونے سے یونیورسٹیز کئی مسائل کے شکار ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔