- ڈاکخانوں کو آٹومیشن نظام کے تحت آئندہ سال کمپیوٹرائز کر دیا جائے گا
- لاہورایئرپورٹ پر طیارے سے پرندہ ٹکرا گیا
- سوئی گیس کے بلوں میں غیر قانونی اضافے سے روکنے کا عبوری حکم برقرار
- لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کے وکیل کو حراساں کرنے سے روک دیا
- وزیراعلی خیبرپختونخوا کی پشاور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست
- نواز شریف اور مریم کے دورۂ لندن، امریکا و یورپ کا شیڈول؛ اہم ملاقاتیں متوقع
- لکی مروت میں مسافر بس پر فائرنگ، 8 افراد زخمی
- فیک نیوز پھیلا کر ہنگامے کرنے کیخلاف کیس؛ تفتیشی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- راولپنڈی ٹیسٹ؛ اسپن فرینڈلی پچ کیلئے 'ہیٹرز' کا استعمال
- دیر سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کے نام فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل
- بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن کی بازیابی کی درخواست؛ اٹارنی جنرل کل طلب
- اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی؛ انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- آئینی ترامیم کے تمام پراسس کو غیرقانونی سمجھتے ہیں اس لیے کمیٹی کا بائیکاٹ کیا، بیرسٹر گوہر
- بلوچستان میں فائرنگ سے پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما جاں بحق
- کراچی میں قبرستان سے صندوق میں بند ملنے والی خاتون کی لاش کی شناخت ہوگئی
- زیتون کے پتوں کا عرق ذیابیطس مریضوں کیلئے فائدہ مند
- گجرات میں 5سالہ بچی کو چچا نے کوڑے میں پھینک دیا
- آئی سی سی نے ٹیسٹ، ون ڈے کرکٹ کیلئے اہم تبدیلیاں کرنے کا منصوبہ بنالیا
- فلسطین اور افغانستان: ظلم اور انتقام کا مشترکہ پہلو
- انٹراپارٹی انتخابات: الیکشن کمیشن کی دیگر فریقین کو درخواستیں پی ٹی آئی کو دینے کی ہدایت
پشاور ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کی حفاظتی ضمانت منظور، گرفتار نہ کرنے کا حکم
پشاور: ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز اور سابق رکن قومی اسمبلی اجمل صابر کی حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔
عدالت نے دونوں درخواست گزاروں کی حفاظتی ضمانت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے پولیس کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ دورانِ سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے حکم دیا کہ آپ لوگ جائیں اور متعلقہ عدالتوں میں پیش ہو جائیں۔
وکیلِ درخواست گزار عالم خان ادیزئی ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیے کہ شبلی فراز سینیٹر ہیں اور اجمل صابر فارم 45 کے مطابق ایم این اے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ فارم 45 کیا ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ فارم 45 کے مطابق انہوں نے الیکشن جیتا ہے، لیکن ان کو ہرایا گیا ہے۔
جسٹس وقار احمد نے ریمارکس دیے کہ فارم 45 والا تو ایم این اے نہیں ہوتا، یہ سابق ایم این اے ہیں، جس پر وکیل نے کہا کہ جی فارم 47 والا آفیشل ایم این اے ہوتا ہے، یہ سابق ایم این اے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست گزاروں کو 3 ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دے دی اور متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔