طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ملتوی

ویب ڈیسک  پير 26 فروری 2018
عدالت کی تضحیک یا تذلیل کا سوچ بھی نہیں سکتا، طلال چودھری ؛ فوٹوفائل

عدالت کی تضحیک یا تذلیل کا سوچ بھی نہیں سکتا، طلال چودھری ؛ فوٹوفائل

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت وکیہل صفائی کی رخصت کی وجہ سے ملتوی کردی گئی۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ سماعت کے دوران جسٹس اعجازافضل نے طلال چوہدری سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے جواب جمع کرادیا؟، جس کے جواب میں طلال چوہدری نے کہا جی سر میں نے جواب جمع کرادیا۔ جسٹس اعجاز افضل نےطلال چوہدری سے پوچھا آپ کے کیس کی نمائندگی کون کررہا ہےاور آپ کے وکیل کب تک آئیں گے؟ جس کے جواب میں طلال چوہدری نے کہا میرے وکیل کی عدالتی چھٹیاں 5 مارچ تک ہیں اس کے بعد آئیں گے جس کے بعد عدالت نے سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ دوروز قبل  طلال چوہدری کی جانب سےجمع کرائے گئے تحریری جواب میں انہوں نے کہاتھاکہ عدالت کی تضحیک یا تذلیل کا سوچ بھی نہیں سکتا، سپریم کورٹ کی عزت کرتاہوں۔ ارادی یا غیر ارادی طور پر کچھ ایسا نہیں کہا جس سے عدالت کی توہین کا پہلو نکلتا ہو۔ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اظہار رائے کا حق استعمال کیا، لہٰذا مجھے جاری کیا گیا توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لیاجائے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے جڑانوالہ میں جلسے کے دوران تقریرمیں عدلیہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر طلال چوہدری کو نوٹس جاری کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔