- ایران حملے کے نتائج کے لیے تیار رہے، صدر جو بائیڈن
- پہلی مرتبہ بڑا موقع ہاتھ لگا ہے، ایران پر حملہ کر دیں، سابق اسرائیلی وزیر اعظم
- ایران کو اس غلطی کی قیمت ادا کرنا ہو گی، نیتن یاہو
- ایرانی حملوں کے خلاف اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں، امریکی ترجمان
- وزیراعظم ملائیشیا انور ابراہیم آج 3 روزہ دورے پر پاکستان آئینگے
- ججز رولز فالو نہیں کریں گے تو کون کرے گا؟، چیف جسٹس
- تمام صوبے زرعی انکم ٹیکس کے نفاذ پر رضامند، وزیرخزانہ
- حکومت نے ڈومیسٹک قرضوں کی ری پروفائلنگ شروع کردی
- قیمتیں طے کرنا، نسلہ ٹاور گرانا عدلیہ کا کام نہیں، واوڈا
- جسٹس منصور کے انکار سے عدالتی درجہ حرارت میں اضافہ
- روزگار، سیکڑوں پاکستانی کمبوڈیا میں جرائم پیشہ گروہوں کا شکار
- بلوچ سینیٹرز کو پوست کی کاشت اور اسمگلنگ پر تشویش
- ٹک ٹک ایڈونچر،7 ملکوں کے سیاح رکشوں پر خنجراب بارڈر پہنچ گئے
- ہیومن رائٹس نمائندوں، وکلاء اور سول سوسائٹی کا آئینی عدالت کے قیام پر زور
- مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوجیوں نے ستمبر میں 17 کشمیریوں کو شہید کیا
- ایم کیو ایم، بے شمار قربانیاں دینے کے بعد آج بھی بنیادی مسائل کا شکار
- "نصر من اللَّه وفتح قريب" خامنہ ای کی ایکس پر پوسٹ
- تیونس: صدارتی امیدوار کو 12 سال قید کی سزا
- کراچی، گودام میں دوبارہ آگ بھڑک اٹھی
- مشرق وسطیٰ میں طاقتور فضائی حملہ کریں گے، اسرائیلی فوج
سندھ؛ منشیات کی تیاری و کھپت میں استعمال ہونیوالے اشیاء کی فروخت پر پابندی عائد
کراچی: حکومت سندھ نے منشیات کی تیاری و کھپت میں استعمال ہونے والے اشیاء کی فروخت پر پابندی عائد کر دی۔
سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کی ہدایات پر کمشنر کراچی نے احکامات جاری کر دیے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لکڑی، ایکریلک، شیشے، پتھر، پلاسٹک و سیرامک کے پائپ، روچ کلپس، چلم، بونگس، میریجوانا پائپ اور دیگر اشیاء کی فروخت پر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔
متعلقہ تھانوں کے اسٹیشن ہاؤس آفیسرز (ایس ایچ اوز) پاکستان پینل کوڈ (PPC) کی دفعہ 188 کے تحت خلاف ورزیوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کے مجاز ہیں۔
سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ یہ پابندی سندھ میں منشیات کے استعمال کے خلاف جاری ہماری جنگ میں ایک اہم قدم ہے، ہمارا مقصد ایسے آلات کی دستیابی کی حوصلہ شکنی کرنا ہے جو منشیات کے کھپت میں استعمال ہوتے ہیں۔
صوبے کے سینیئر وزیر نے ہدایت کی کہ عوام، خاص طور پر نئی نسل، کو منشیات کی لعنت سے بچانے کے لیے سخت اقدامات کرتے رہیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔