- موساد نے حزب اللہ کے زیرِ استعمال پیجرز میں دھماکے کیسے کیے
- جے شنکر کا دورہ پاکستان، محسن نقوی کیساتھ کرکٹ ڈپلومیسی پر تبادلہ خیال کا امکان
- مریم نواز کا اسلام آباد میں کانسٹیبل کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار
- احتجاج کی آڑ میں انتشاری بلوائیوں کا دارالحکومت پر دھاوا، حقائق منظرِ عام پر آگئے
- علی امین گنڈا پورکے خیبر پختونخوا ہاؤس سے غائب ہونے کے حقائق منظر عام پر
- ایک منتخب وزیراعلی کو لاپتہ کرنا دہشت گردی نہیں تو اور کیا ہے؟ مشیر کے پی
- اسلام آباد میں امن و امان کی غیر یقینی صورتحال، جماعت اسلامی کا غزہ ملین مارچ ملتوی
- حکومت نے پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی لگا دی
- ہریانہ میں بی جے پی کا 10 سالہ اقتدار کا دھڑن تختہ؛ کانگریس کی فتح یقینی
- وزیراعلی کے پی پولیس یا کسی ادارے کی حراست میں نہیں، وزیر داخلہ
- وزیراعلی کے پی کی بازیابی کیلئے پی ٹی آئی وکلاء کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع
- موسمیاتی تبدیلیوں سے ورکنگ اینملز کی صحت متاثر ہو رہی ہے
- عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کارکنوں پر بغاوت اور دہشتگردی کا مقدمہ
- راولپنڈی؛ لین دین کے تنازع پر 2 افراد قتل
- لاہورسمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش
- بلوچستان سے بھوسے کی آڑ میں چھالیہ اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- بانی چیئرمین کے اعلان تک احتجاج جاری رہے گا، شیخ وقاص اکرم
- اسرائیلی فوج کی غزہ میں مسجد اور اسکول پر وحشیانہ بمباری، 24 فلسطینی شہید
- پی ٹی آئی احتجاج میں زخمی ہونے والا پولیس کانسٹیبل جاں بحق
- پی ایس ایل؛ پلیئرز سے براہ راست معاہدوں کی تجویز مسترد
وزیراعلیٰ کے پی کی دعوت پر آئے افغان قونصل جنرل کی سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی
پشاور: افغان قونصلیٹ کے عہدیداروں کو وزیراعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے آج رحمت العالمین کانفرنس پر پشاور میں دعوت دی تھی جس میں افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر پاکستان کے قومی ترانے کے دوران سفارتی پروٹوکول کی دھجیاں اڑاتے ہوئے بے شرمی کے ساتھ اپنی سیٹ پر بیٹھے رہے۔
قومی ترانے کا احترام نہ کر کے افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر نے اعلان کیا ہے کہ اسکو پاکستان اور پاکستانی قوم کا کوئی احترام نہیں یہ غیر معمولی واقع ہے اور سفارتی آداب کے بالکل برخلاف ہے کسی مہذب معاشرے میں ایسی حرکت خلاف تہذیب ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس شخص کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر پاکستان سے بھیجا جائے اس کے علاوہ دعوت دینے والی خیبرپختونخوا حکومت پر بھی سوال اٹھتا ہے کہ کیا انہیں پاکستان کی عزت اور سفارتی آداب کا کوئی خیال نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ محکمہ خارجہ کو اس واقع کا نوٹس لینا چاہیے اور سفارت کاری اصولوں کی خلاف ورزی پر ڈیمارش دینا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔