- محکمہ موسمیات کی کراچی میں دجہ حرارت دوبارہ بڑھنے کی پیشگوئی
- سری لنکا میں کئی سال سے قید 56 پاکستانی آج وطن واپس پہنچیں گے
- شکستوں کا داغ دھونے کیلئے پاکستان کو فتوحات کی تلاش
- ملتان ٹیسٹ، کون پڑے گا کس پر بھاری؟ ٹیموں کی تیاری جاری
- پی ٹی آئی احتجاج؛ جڑواں شہروں میں رکاوٹیں برقرار، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس تیسرے روز بھی بند
- برف سے ڈھکا دنیا کا سرد ترین خطہ سرسبز ہونے لگا
- دوستوں کا ساتھ زندگی میں خوشی کی کلید ہے، ماہرین
- پاکستانی ٹیم انگلینڈ کیلیے ترنوالہ ثابت نہیں ہوگی
- فیس بک کی بدولت جوڑے کو 57 سال بعد اپنی شادی کی ویڈیو مل گئی
- پاکستان سے غیرملکی سرمایہ کاری کے انخلا کا پروپیگنڈہ افسانہ قرار
- رحیم یار خان کچے میں پولیس آپریشن، سابق ایس ایچ او ماچھکہ کی شہادت میں ملوث دو ڈاکو ہلاک
- کراچی میں ڈی ایس پی علی رضا کے قتل میں ملوث 2 ملزمان مبینہ مقابلے میں ہلاک
- اسلام آباد؛ چائنہ چوک میں تاحال کارکنان موجود، مظاہرین کیخلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ
- کراچی؛ جائیداد کے تنازع پر فائرنگ سے پولیس اہلکار قتل، ملزم زخمی حالت میں گرفتار
- ممنوعہ اورمضر صحت اسمگل شدہ17ٹن چائنیز نمک پکڑا گیا
- گورنر سندھ نے شیخ فارق کو گولڈ میڈل جبکہ دیگر شخصیات کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی
- آئی ایم ایف پروگرام پر وفاق اور صوبوں کوایک پیج پر آنا ہوگا، شہباز رانا
- سپریم کورٹ: پی ٹی آئی پارٹی الیکشن نظرثانی کیس 11اکتوبر کو مقرر
- بحریہ ٹاؤن کراچی میں منفرد تفریح پروجیکٹ دی موسٹ کروکڈ اسٹریٹ کا افتتاح ہوگیا
- کراچی کے علاقے لانڈھی میں فائرنگ سے شخص زخمی
آرمی چیف اور ججز کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے، حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ آرمی چیف اور ججز کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے۔
منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججوں کی تقرری کا طریقہ کار پہلے سے طے ہے، اسی کو برقرار رہنا چاہیے، آئینی ترمیم کے مسودے میں کئی پہلو ایسے ہیں جن پر مشاورت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس انداز میں یہ آئینی ترمیم لائی جارہی تھی وہ طریقہ واردات ایسا ہے جس میں پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹیمپ بنایا جارہا ہے، اراکین پارلیمنٹ کو یرغمال، ڈرا دھمکا کر آئینی ترمیم کی حمایت حاصل کرنے کوشش میں منڈی بنادیا گیا ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ حکومتی طرز عمل ایسا ہے کہ وہ اپنی مرضی کے جج اور عدالتیں چاہیں، جس طریقے سے یہ ترامیم لانے کی کوشش کی گئی وہ قابل مذمت ہے یہ طریقہ غیر آئینی و غیر جمہوری ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے نیشنلائزیشن پالسی کا آغاز کیا تھا جو معاشی طور پر خراب تجربہ تھا، پھر بے نظیر کی حکومت آئی تو نجکاری کمیشن بنادیا گیا، پہلے یہ اداروں کو تباہ کرتے ہیں کرپٹ کرتے ہیں پھر اداروں کی نجکاری کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر جو لوٹ مار کرتے ہیں انکا زمہ دار کون ہوتا ہے، دنیا میں کہاں ہوتا ہے کہ زبردستی کا قانون پاس کردیں، جتنی آئی پی پیز نجی سیکٹر ہیں تو پھر آئی پی پیز کی لوٹ مار بھی بتائیں۔نجکاری عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے ہیں پاکستان کے اثاثوں کو بیچا جارہا ہے، جو ادارہ نجکاری میں ہوتا ہے یہ مفاد پرست اسکو لینے کے لیے شامل ہوتے ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ 2 کروڑ بچے سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں سرکار اسکولوں کو نجکاری کررہی ہے، کیا چاہتے ہیں یہ ۔۔کوئی کام نہیں کریں گے پہلے بھی تو سرکاری اسکولوں میں بچے پڑھتے تھے، نجکاری کا عمل ایک دھندا ہے جسکو جماعت اسلامی نہیں ہونے دے گی۔
انہوں نے کہا کہ آپ ہے کون جو پاکستان کے اداروں کو بیچتے رہیں گے؟ ہم قوم کے سامنے حقائق لے کر آئیں گے، آئی پی پیز کے معاملے پر تمام قانونی پہلو دیکھیں گے۔ ہم کسی بھی معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر نہیں چھوڑیں گے، ایسا نہیں ہوتا کے ایک واقعہ پر تین چار دن بات کی جائے پھر بھلا دو۔ بہت بڑی انڈسٹری کو بھٹو دور میں نیشنلائز کیا گیا، جسکا نقصان اٹھانا پڑا۔
پاکستان کے معیشت کے فیصلے حکومت نہیں کرتی بلکہ آئی ایم ایف کرتی ہیں، پہلے اداروں کو تباہ کرتے ہیں پھر کہتے ہیں پرائیویٹ کردو۔ دنیا میں نجکاری کی بد ترین مثال کے الیکٹرک ہے، لازمی سروس ایکٹ بھی لایا جارہا ہے کے کوئی احتجاج نہ کرے، یہ اندھی نجکاری کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔
حافظ نعیم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے،آرمی ایک منظم ادارہ ہے جو بھی اس ذمہ داری تک پہنچتا ہے وہ اپنی اہلیت کی بنا پر جاتا ہے، اسی طرح سپریم کورٹ کے ججوں کی تقرری کا طریقہ کار پہلے سے طے ہے،اسی کو برقرار رہنا چاہیے،کسی کی مدت ملازمت میں توسیع کے حق نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔