- سلامتی کونسل غزہ اور لبنان میں اسرائیلی حملے رکوائے، طیب اردوان
- اسرائیل کا شامی دارالحکومت دمشق پر بھی فضائی حملہ
- مسلم لیگ ن وعدوں کی پاسداری نہیں کرتی، علی حیدر گیلانی
- کسٹم نے کروڑوں کا ٹیکس چوری کرنے کی کوشش ناکام بنا دی
- پنجاب میں مفت ایمبولینس سروس ایک خواب بن گئی
- خیبرپختونخوا حکومت کا پولیس اختیارات میں کمی کاعندیہ
- 80 سالہ معمر خاتون اور دیگر 6 خواتین دہشتگردی مقدمے سے ڈسچارج
- 63 اے کیس کا فیصلہ مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے انتہائی اہم
- علی امین گنڈاپور نے مریم نواز پر عورت کارڈ استعمال کرنے کا الزام لگا دیا
- اداروں کی نجکاری کیلیے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
- ایف بی آر کو پہلی سہہ ماہی کے دوران 2.56 ہزار ارب روپے ٹیکس وصول
- آئی ایم ایف کی اہم شرط پوری، قومی مالیاتی معاہدے پر تین صوبوں کا اتفاق، سندھ کا اعتراض
- اسرائیلی فوج لبنان میں داخل، زمینی افواج کو فضائیہ کی مدد حاصل، میڈیا کا دعویٰ
- یمنی حوثیوں کا امریکی ڈرون گرانے کا دعویٰ
- وزٹ ویزا پر بیرون ملک جانیوالے پاکستانیوں کیلئے دو طرفہ ٹکٹ لازم قرار
- لبنان پر کچھ دیر میں زمینی حملے کا امکان، اسرائیل نے امریکا کو پیشگی اطلاع کردی
- سوات میں پولیس چیک پوسٹ پر فائرنگ سے 2 اہلکار زخمی
- کوئٹہ کے سرکاری اسپتال میں سہولیات کا فقدان، خاتون نے وارڈ کے باہر بچے کو جنم دے دیا
- کراچی: ڈاکوؤں نے دکانداروں کو موبائل فونز سے محروم کر دیا
- کراچی: خاتون کے پراسرار اغوا کا مقدمہ درج
ایف بی آر کو پہلی سہہ ماہی کے دوران 2.56 ہزار ارب روپے ٹیکس وصول
اسلام آباد: ایف بی آر نے رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے دوران حیران کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2.56 ہزار ارب روپے کا ٹیکس جمع کرلیا، لیکن اس کے باوجود ایف بی آر کو ٹیکس ہدف کی وصولی میں 93 ارب روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
واضح رہے کہ ایف بی آر نے پہلی سہہ ماہی کے دوران 170 سے 200 ارب روپے تک ٹیکس خسارہ رہنے کا امکان ظاہر کیا تھا، ٹیکس وصولی میں نمایاں اضافے کی بنیادی وجہ نان فائلر کیٹیگری کا خاتمہ، پلاٹ، کار خریدنے اور بینک اکاؤنٹ چلانے پر پابندی کی پالیسی ہے، جس سے فائلرز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور 3.7 ملین ٹیکس ریٹرنز فائل کیے گئے ہیں، اور ایف بی آر کو 46 ارب روپے کا اضافہ ٹیکس موصول ہوا ہے۔
ایف بی آر نے ایکسپورٹرز کے 30 ارب روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز بلاک کیے ہیں، اور ایڈوانس انکم ٹیکس بھی وصول کیے ہیں، چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ نان فائلر کا تصور ختم کرنے اور ٹیکس نا دہندگان کے خلاف سخت کارروائی کے امکان نے ٹیکس وصولیوں میں اضافے میں مدد کی ہے، تاہم ابھی تک ایف بی آر نے ریٹیلرز کے گرد گھیرا تنگ نہیں کیا ہے۔
ایف بی آر کو مجموعی طور پر 3.7 ملین انکم ٹیکس ریٹرن موصول ہوئے ہیں، جو کہ گزشتہ سال کی اس مدت کے مقابلے میں 86 فیصد زیادہ ہیں، گزشتہ سال ایف بی آر کو صرف 48 ارب روپے کا انکم ٹیکس موصول ہوا تھا، جو کہ اس بار ڈبل ہو کر 96 ارب کی سطح پر پہنچ گیا ہے، جولائی سے اب تک 341,000 افراد نے پہلی بار اپنے ریٹرنز فائل کیے ہیں، تاہم 238,000 نے کوئی انکم ظاہر نہیں کی۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے پہلی سہہ ماہی کے دوران 2.652 ہزار ارب روپے کا ٹیکس جمع کرنے کا ہدف دیا تھا، ابتدائی جائزوں کے مطابق ایف بی آر نے 2.56 ارب روپے ٹیکس جمع کیا ہے جو کہ ہدف کے مقابلے میں 93 ارب روپے کم ہے، ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں میں 25 فیصد بہتری دکھائی ہے، جبکہ ہدف کو حاصل کرنے کیلیے 40 فیصد بہتری کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔