- آئی ایم ایف معاہدہ؛ وفاق نے ہمارا مطالبہ تسلیم کرلیا، مشیرخزانہ کے پی
- قومی اسمبلی اور سینیٹ کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کرنے کی تردید
- ریکارڈ پہ ریکارڈ؛ بھارتی بلے بازوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں انوکھی تاریخ رقم کردی
- دہشت گردوں کی واپسی؛ جرگہ بناکر سیاسی جماعتوں کو بٹھائیں اور مسئلہ حل کریں، پشاور ہائیکورٹ
- وجیہہ سواتی قتل کیس دوبارہ سماعت کے لیے عدالت کو ارسال
- سابق پاکستانی پنالٹی کارنر اسپیشلسٹ سہیل عباس ملائیشین ہاکی سے وابستہ
- بینکاک سے کراچی آئے پارسل سے پونے دو کروڑ کی منشیات برآمد
- حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے لبنان میں داخل ہونے کے دعوے کو جھوٹ قرار دیدیا
- ڈیٹول بنانے والی ریکٹ بینکیزر نے گمراہ کن اشتہارات پر ڈیڑھ کروڑ روپے جرمانہ ادا کردیا
- نقیب اللہ قتل کیس؛ راؤ انوار کی بریت کیخلاف ایک مرتبہ پھر مقدمے کا ریکارڈ طلب
- بھارت میں فراڈیوں نے جعلی سپریم کورٹ لگا کر ٹیکسٹائل مالک کو لوٹ لیا
- کراچی؛ 4 منزلہ عمارت کا گراؤنڈ فلور زمین میں دھنس گیا، مزدور پھنس گئے
- پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت؛ ایس ایس پی بے نظیرآباد تنویر تنیو سندھ ہائیکورٹ طلب
- عمران خان آصف زرداری کی قیادت میں آجائیں سب ٹھیک ہوجائے گا، گورنر پنجاب
- بھارت میں ریسٹورنٹ کا تھری ڈی اشتہاری بورڈ وائرل
- عمران خان سے علی امین گنڈاپور کی ملاقات، اسلام آباد ڈی چوک احتجاج پر گفتگو
- دادی اماں کی ’جوانی‘ نے سب کو حیران کردیا
- ایم ڈی کیٹ کا پیپر لیک ہونے پر طلبہ کا سندھ ہائیکورٹ سے رجوع
- تھائی لینڈ؛ اسکول بس میں آتشزدگی میں 22 طلبا اور 3 اساتذہ کی ہلاکت کا خدشہ
- وزیراعلی کے پی نے وفاق پر لشکر کشی کی تو قانون حرکت میں آئیگا، وفاقی وزیر اطلاعات
ماضی میں دنیا کا چھٹا خطرناک شہر کراچی آج پرامن ہے، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی: وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی ماضی میں دنیا کا چھٹا خطرناک شہر تھا آج پرامن ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس 2025 کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 1990 کی دہائی میں انتہاپسندی اور دہشت گردی نے معاشرے میں بے چینی پیدا کردی تھی۔ حکومت سندھ نے ایک مربوط منصوبہ بندی کے تحت آپریشن کرکے امن و امان کو بحال کیا۔ کراچی جو ماضی میں دنیا کا چھٹا خطرناک شہر تھا؛ آج پرامن اور ترقی کرتا ہوا شہر ہے۔ سندھ پولیس صوبے میں امن و امان قائم کرنے والا اہم ادارہ ہے۔ اس وقت سندھ پولیس ایک لاکھ 20 ہزار اہلکاروں پر مشتمل ہے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ کراچی دنیا کا چھٹا بڑا شہر اور ملک کا سب سے بڑا تجارتی مرکز ہے۔ صحرائے تھر تا دریائے سندھ کے کچے اور کشمور تا کراچی تک قیام امن سندھ پولیس کی ذمہ داری ہے۔ حکومت سندھ نے پولیس کو مستحکم کرنے کیلئے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ہم نے سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ کو اپ گریڈ کیا ہے۔ سندھ سیف سٹی منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ صوبے بھر کے 40 ٹول پلازہ پر چہرے اور نمبر پلیٹس کی خودکار شناخت کرنے والا ایس 4 منصوبہ شروع کیا ہے۔ انویسٹیگیشن کے بجٹ میں اصافہ، تھانوں کو 4 ارب 80 کروڑ کا براہ راست بجٹ دیا گیا ہے۔
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہم نے پولیس کے لیے 4.961ارب روپے کی ہیلتھ انشورنس پالیسی دی ہے۔ شہدا پیکج کو 10 ملین سے بڑھا کر 23 ملین کیا گیا ہے۔ شہید اہلکار کی ریٹائرمنٹ کی عمر تک لواحقین کے لیے تنخواہ کا اجراء کیا گیا ہے۔ شہید اہلکار کے خاندان کو 2 نوکریاں بھی دیتے ہیں۔ حکومت سندھ نے انسداد دہشتگری اور انتہاپسندی کے لیے خلاف اقدامات کیے ہیں
انہوں نے کہا کہ معلومات کا تبادلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہمراہ مشترکہ آپریشن کیے جا رہے ہیں۔ انتہاپسندی کے خاتمہ اور امن کے فروغ کیلئے سماجی رابطے بڑھائے ہیں۔ حکومت کچے میں انفرااسٹرکچر کی بہتری اور سماجی خدمات سے حالات بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ کچے کے حالات بہتر کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سندھ پولیس کو فراہم کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔