- انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی بہتری
- ایف آئی اے میں ایزی پیسہ سے متعلق گمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کے خلاف شکایت درج
- ملالہ کا فلسطینی بچوں کیلئے 3 لاکھ ڈالر ہنگامی امداد کا اعلان
- نواز شریف کا کے پی سے مریضوں کا علاج کیلئے پنجاب جانے کا بیان مضحکہ خیز ہے، بیرسٹر سیف
- اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے باوجود 49 فیصد شیئرز کی قیمتیں گرگئیں
- آسٹریلیا؛ احتجاج میں حزب اللہ کا پرچم لہرانے پر 19 سالہ لڑکی پر فرد جرم عائد
- ایشیائی ترقیاتی بینک خیبرپختونخوا کیلیے320 ملین ڈالرفراہم کرے گا
- پی ٹی آئی کی حکومت میں ملک کی معیشت سے کھیل کھیلا گیا، وزیراعلیٰ سندھ
- لاہور؛ گھریلو لڑائی جھگڑےکی بنا پر شوہر کو قتل کرنے والی عدالتی مفرورہ بیوی گرفتار
- لاہور؛ قمار بازوں کے خلاف گھیرا تنگ، جواء کھیلتے ہوئے10 ملزمان گرفتار
- راولپنڈی؛ پی ٹی آئی کےعہدیدارغیرقانونی حراست سے بازیاب،ایس ایچ او کیخلاف مقدمہ
- فتنہ و فساد کی سیاست کرنے والے جلد قصہ پارینہ بن جائیں گے، مریم نواز
- وزیراعظم سے ذاکر نائیک کی ملاقات، ‘امت مسلمہ آپ پر نازاں ہے’
- برطانوی فوج اسرائیل کو ایرانی حملے سے بچانے کیلیے آگے آگے رہی
- عمران خان جیسا کروگے ویسا بھرو گے عاجزی سیکھو اور اللہ سے معافی مانگو، نواز شریف
- نیتن یاہو ایرانی حملے سے خوف زدہ، ہاتھ کانپنے لگے
- اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو ناپسندیدہ قرار دیکر ملک میں داخلے پر پابندی لگادی
- پنجاب میں ’’اپنی چھت اپنا گھر‘‘ قرض اسکیم کا افتتاح
- بچوں میں منکی پاکس کی جلد شناخت سے متعلق رہنما اصول جاری
- سرکاری ڈیلی ویجز ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ
کینیڈین لائبریری کو 3 مشہور کتابیں 40 سال بعد واپس
کینیڈا کے صوبے اونٹاریو میں ایک لائبریری کو 40 سال بعد شہری نے کتابیں واپس کردیں
اونٹاریو کی ایک لائبریری نے اطلاع دی کہ ایک شہری نے روالڈ ڈہل نامی مصنف کی تین کتابیں واپس کی ہیں جو تقریباً 40 سال سے زائد التواء تھیں۔
لائبریری کی انتظامیہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر جرمانہ معاف کی سہولت موجود نہ ہوتی تو شہری کو 1,000 سے زیادہ لیٹ فیس کا سامنا کرنا پڑتا۔
پیری ساؤنڈ پبلک لائبریری نے کہا کہ ایک شہری نے حال ہی میں ادارے کو کو تین Dahl کتابیں واپس کیں جن کے نام چارلی اینڈ دی چاکلیٹ فیکٹری، چارلی اینڈ دی بی جی ایف اور دی گریٹ گلاس ایلیویٹر ہے۔
لائبریری کی پروگرامنگ مینیجر کیلا نوری نے کہا کہ کتابیں پہلے ہی سسٹم سے ہٹا دی گئی تھیں، اس لیے لائبریرین کو یہ اندازہ لگانے کے لیے اشاعت کی تاریخوں کو دیکھنا پڑا کہ وہ کتنے عرصے سے واجب الادا ہیں۔
لائبریرین کا اندازہ ہے کہ کتابیں تقریباً 40 سال سے شہری کے پاس تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔