ایف آئی اے میں ایزی پیسہ سے متعلق گمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کے خلاف شکایت درج

ارشاد انصاری  بدھ 2 اکتوبر 2024
فوٹو- فائل

فوٹو- فائل

  اسلام آباد: پاکستان کے معروف ڈیجیٹل فنانشل سروسز پلیٹ فارم ایزی پیسہ نے ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور فیس بک سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غلط اور گمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں باضابطہ شکایت درج کرادی ہے۔

اس حوالے سے بدھ کو اسلام آباد سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق جعلی خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 30 ستمبر 2024 کو ایزی پیسہ اکاؤنٹس بلاک کر دیے جائیں گے اس لیے اکاؤنٹ ہولڈر فوری طور پر اپنی رقم نکال لیں جو سراسر غلط ہے۔

یہ شکایت ایزی پیسہ میں قانونی چارہ جوئی کے سربراہ نریش کمار ارووانی نے درج کرائی ہے جس میں کہا گیا کہ بے بنیاد افواہیں صارفین میں غیرضروری بے چینی پیدا کر رہی ہیں جس سے کمپنی کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

ایزی پیسہ نے عوام کو یقین دلایا کہ یہ افواہیں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں اور تمام اکاؤنٹس معمول کے مطابق کام کرتے رہیں گے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ سندھ نے شکایت پر ایکشن لیتے ہوئے کیس تجربہ کار تفتیشی افسر امیر علی کھوسو کے سپرد کردیا ہے اور غلط معلومات پھیلانے میں ملوث افراد کی نشاندہی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے تحقیقات شروع کردی ہے۔

مزید برآں ایزی پیسہ کے نارتھ ریجن کے قانونی مشیر بلال مصطفی نے تصدیق کی ہے کہ اسی طرح کی ایک اور شکایت وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سائبر ونگ اسلام آباد میں بھی درج کرائی گئی ہے۔

ایف آئی اے اسلام آباد نے ملزمان کی شناخت کے لیے نادرا سے رابطہ کرکے کارروائی کا آغاز کردیا ہے جبکہ پی ٹی اے کو توہین آمیز مواد سے منسلک متعلقہ سوشل میڈیا لنکس بلاک کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے غلط معلومات پھیلانا پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پی ای سی اے) 2016 کی خلاف ورزی ہے اور اس کے ذمہ داروں کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

ایزی پیسہ نے صارفین پر زور دیا کہ وہ اس کی خدمات سے متعلق خبروں اور تازہ ترین معلومات کے لیے صرف متعلقہ ذرائع پر بھروسہ کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔