- بابراعظم کو ڈراپ کیوں کیا؟ سابق انگلش کپتان بھی پی سی بی پر برہم
- خشک میوہ جات کی ویلیو ایڈیشن، برآمدات کیلیے چین کیساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط
- اسلامی بینکاری، مفروضے اور غلط فہمیاں
- کلیان ایمبابے پر سوئیڈش خاتون سے زیادتی کا الزام لگ گیا
- اے این ایف کی 4مختلف کارروائیاں، ایک کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان کا انگلینڈ کیخلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ
- دنیا کی سب سے چھوٹی واشنگ مشین
- کنکھجورے جیسے کیڑے کا زہر، درد میں راحت کی نئی امید
- ناسا کا کروڑوں میل دور سگنل بھیجنے کا کامیاب تجربہ
- چھوٹے کاشتکاروں کی بہتری کیلیے کام کررہے ہیں، مراد علی شاہ
- مودی کی نسبت بھارتی صدر کا پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز
- غیر ملکی فنڈنگ والے منصوبے آڈٹ سے مستثنیٰ نہیں، پی اے سی
- ایم آئی پی میں سازگارماحول کیلیے کوششیں جاری، بریگیڈیئر اسد
- قذافی اسٹیڈیم، اپ گریڈیشن پر کام تیزی سے جاری،چیئرمین کا دورہ
- 26 غریب ترین ممالک قرضوں میں ڈوبے ہوئے ہیں، عالمی بینک
- فائز عیسیٰ دور، سپریم کورٹ اختلافات، افواہوں کی زد میں رہی
- حکومت تاجر دوست اسکیم کے ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- غزہ کو جنگ جیتنی ہو گی: نوبیل انعام جیتنے کے بعد جاپان کے میماکی روپڑے
- چیمپئینز کپ؛ فاتح مینٹور کیلیے 1 کروڑ روپے انعام
- شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کی تیاریاں مکمل، افتتاحی اجلاس آج اسلام آباد میں ہو گا
فائز عیسیٰ دور، سپریم کورٹ اختلافات، افواہوں کی زد میں رہی
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کی مناسبت سے الوداعی فل کورٹ ریفرنس اورالوداعی عشایے کا شیڈول جاری ہوچکے ہیں۔
قاضی فائز عیسیٰ نے بطور چیف جسٹس 17 ستمبر عہدے کا حلف اٹھایا تھا،جنوری 2024ء سے چیف جسٹس فائز عیسیٰ کو اس وقت سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑا جب ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کے کیس پر سماعت کا آغاز کیا گیا، پھر پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی اپیل سپریم کورٹ آئی۔
عدالت نے 13 جنوری کو الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ، اعلیٰ عدلیہ میں اختلافات بارے افواہوں کو اُس وقت زیادہ تقویت ملنا شروع ہو گئی جب فل کور ٹ کے سامنے زیر سماعت مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں کچھ ججز نے عدالتی آبزرویشنز کے ذریعے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کمیشن کیس فیصلے پر تنقیدی ریمارکس دینا شروع کیے۔
یہ وہ وقت تھا جب پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن نظر ثانی زیر التوا تھی، مخصوص نشستوں کے مختصر فیصلے کے بعد جب ن لیگ نے نظر ثانی دائر کی تو ججز کمیٹی اجلاس میں پھر دو مختلف آرا سامنے آئیں ،ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں 11 سے ساڑھے 11 بجے تک چائے کے وقفے کے دوران ٹی روم میں ججز آپس میں مل بیٹھتے ہیں تو کافی خوشگوار ماحول رہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔