- آج کے کئی مخالفین ماضی میں وفاقی آئینی عدالت کی حمایت کر چکے ہیں، بلاول
- بیٹی کو شادی کے موقع پر سونے کا باتھ روم بطور تحفہ دینے والا باپ
- فیصل آباد؛ گھر سے کھیلنے کے لیے نکلا 7 سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل
- حکومتی مسودے پر آئینی ترمیم تباہی کا باعث بنتی، فضل الرحمان
- ہاکی فیڈریشن میں جنریٹر سے عارضی بجلی بحال
- ایس سی او سمٹ؛ اسلام آباد میں سیکیورٹی سخت، ریڈ زون سیل
- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان نے انگلینڈ کیخلاف 2 وکٹیں جلد گنوادی
- بلوچستان میں کانگو وائرس کا شکار ایک اور مریض اسپتال داخل
- بابراعظم کو سالگرہ کی مبارکباد؛ شاہین کا جھگڑے کے بیچ پیغام وائرل
- پختونخوا؛ سونا نکالنے والی غیر قانونی کمپنیوں کیخلاف آپریشن، مقدمات درج
- قلات؛ نامعلوم مسلح افراد کے کرش پلانٹس کیمپ پر حملے، بھاری مشینری نذر آتش
- وفاق اور پنجاب کے جعلی حکمران علی گنڈاپور سے عوامی مسائل حل کرنا سیکھیں، بیرسٹر سیف
- سیکڑوں سابق افغان فوجیوں کی برطانیہ منتقلی کی درخواستیں منظور
- مریم نواز نے طالبہ سے زیادتی کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی
- کراچی؛ حوالہ ہنڈی میں ملوث 5 ملزمان گرفتار، بھاری مالیت کی ملکی و غیرملکی کرنسی برآمد
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ فاطمہ ثنا کے قومی ترانے کے وقت رونے کی ویڈیو و ائرل
- انسانی اسمگلنگ جیسے منظم جرائم سے نمٹنے کیلیے پُرعزم ہیں، ڈی جی ایف آئی اے
- مودی کے بھارت میں مسلمانوں کا معاشی استحصال: خوف اور نفرت کا نیا دور
- بابراعظم کو ڈراپ کیوں کیا؟ سابق انگلش کپتان بھی پی سی بی پر برہم
- خشک میوہ جات کی ویلیو ایڈیشن، برآمدات کیلیے چین کیساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط
چھوٹے کاشتکاروں کی بہتری کیلیے کام کررہے ہیں، مراد علی شاہ
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت چھوٹے کاشت کاروں کو زرعی قرضوں کی فراہمی کے منصوبے پر کام کر رہی ہے اور صوبائی حکومت ان قرضوں پر سود اداکرے گی جس سے چھوٹے کسانوں کو اپنی زرعی سرگرمیوں کو بڑھانے کیلیے درکار مالی مدد تک رسائی آسان ہو جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد چھوٹے کاشت کاروں کی مدد اور انھیں بااختیار بنانا ہے جو بالآخر سندھ میں زرعی شعبے کی ترقی میں معاون ثابت ہو گا اور اس اسکیم کے تحت کاشتکار صرف اصل رقم کی ادائیگی کے ذمے دار ہوں گے۔
یہ بات انھوں نے پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہاری کارڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم چھوٹے کاشتکاروں کو سندھ بینک کے ذریعے قرضے فراہم کرنے کیلیے فعال طور پر کام کر رہے ہیں انھیں مالی دباؤکا سامنا کیے بغیر فصلیں اگانے کی اجازت دی جائے گی اور مزید کہا کہ ان کی حکومت قرضوں پر سود کی ادائیگی کرے گی یعنی کسانوں کو صرف سرمائے کی رقم ادا کرنے کی ضرورت ہوگی۔
وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہو، وزیراعلیٰ نے بتایا کہ شہر میں سیکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خدشات کی وجہ سے پولیس نے مداخلت کی، انھوں نے مزید کہاکہ حال ہی میں ایئرپورٹ کے قریب دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا اور اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس ہو رہا ہے، ان واقعات کو دیکھتے ہوئے راوداری مارچ کے منتظمین سے کہا گیا کہ وہ اپنا احتجاج ملتوی کر دیں کیونکہ دفعہ 144 عوامی اجتماعات کو روکنے کیلیے نافذ کی گئی تھی، فصل بیمہ کی یہ سہولت ہاری کارڈ ہولڈرز کے ساتھ بھی منسلک ہوگی، محکمہ زراعت نے 15ل اکھ کسانوں کو رجسٹر کیا ہے جنھیں کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ کارڈ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن اور شہید بینظیر بھٹو کے خواب کے مطابق چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کی مدد کیلیے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی دیرینہ کوششوں کا تسلسل ہے، انھوں نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کیلیے ملکر کام کریں جہاں کسانوں کی ترقی ہو اور ملک کی خوراک کی فراہمی محفوظ رہے، وزیر زراعت محمد بخش خان مہر اور سیکریٹری زراعت رفیق برڑو نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بے نظیر ہاری کارڈ پر تفصیلی بریفنگ پیش کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔