مسیحی برادری کرسمس کی تیاریوں میں مصروف بوہری بازار خریداری کا مرکز بن گیا

بچوں اوربڑوں کے ملبوسات کے علاوہ کرسمس کی سجاوٹ کے لیے خصوصی لوازمات کی دکانوں پر مسیحی براردی کے گاہکوں کا رش۔


Kashif Hussain December 19, 2017
کرسمس ٹری کے بغیرکرسمس کی خوشیاں ادھوری رہتی ہیں، پلاسٹک کے8فٹ تک کرسمس ٹری سبزاورسفیدرنگ میں دستیاب ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

KECH: کراچی میں مسیحی برداری کرسمس کی تیاریوں میں مصروف ہے بچوں کے ملبوسات، تحفے تحائف اور سجاوٹی سامان کے علاوہ کرسمس ٹری خریدے جا رہے ہیں جب کہ کراچی کے مرکز صدر میں بوہری بازار دیگر تہواروں کی طرح کرسمس کی خریداری کا بھی مرکز بن گیا۔

کراچی میں تعینات غیرملکی سفارتکار اور مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے غیرملکی بھی کرسمس کی تیاریوں کیلیے بوہری بازار کا رخ کرتے ہیں جب کہ بوہری بازار کی گلیاں سرسبز باغ کا منظر پیش کر رہی ہیں، چھوٹے بڑے کرسمس ٹری اور سجاوٹی سامان کی چمک دھمک سے بازار کی رونقوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے کرسمس کی خوشیاں کرسمس ٹری کے بغیر ادھوری سمجھی جاتی ہیں۔

سرسبز کرسمس ٹری امید اور لازوال زندگی کی علامت ہے، سبز درختوں کی ٹہنیوں اور شاخوں سے گھروں کی سجاوٹ قدیم رومن روایت کا حصہ ہے جو خصوصی طور پر موسم سرما کے دوران اور نئے سال کی آمد کے موقع پرکی جاتی ہے کرسمس کے درخت کی افق کی جانب اٹھتی ہوئی نوکدار بناوٹ عرش کی جانب اشارہ کرتی ہے اور انسان کے خالق کائنات کے ساتھ تعلق کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

صدر کے بازاروں میں پلاسٹک سے بنے ہوئے 2 فٹ کی اونچائی سے لے کر 8 فٹ اونچے مصنوعی کرسمس کے درخت فروخت کیے جا رہے ہیں جن میں ہلکے سبز، گہرے سبز، سبز اور سفید اور مکمل سفید رنگ کے کرسمس ٹری شامل ہیں کرسمس ٹری کی قیمت 400 روپے سے لے کر 3500روپے تک وصول کی جا رہی ہے 8 فٹ اونچا کرسمس ٹری 3000 سے 3500 روپے، 5 سے 6 فٹ اونچا کرسمس ٹری 2000 روپے جبکہ 3 سے 4 فٹ اونچے کرسمس ٹری ایک ہزار سے 1500 روپے قیمت پر فروخت ہو رہے ہیں۔

کرسمس کی ٹری کو سجانے کیلیے سجاوٹی سامان بھی علیحدہ سے فروخت کیا جارہا ہے جن میں جھل مل کرتے ستارے، چھوٹی چھوٹی کرسمس گھنٹیاں، ننھے ننھے سانتا کلاز جیسے گڈے اور برقی قمقمے شامل ہیں۔

دکانداروں کے مطابق مسیحی برادری کرسمس کی خریداری دسمبر کے آغاز سے شروع کر دیتی ہے جو کرسمس تک جاری رہتی ہے۔ دسمبر کے دو ہفتوں کے بعد سجاوٹی سامان کی خریداری میں نمایاں اضافہ دیکھا جاتا ہے جس کے لیے بازار رات کو دیر تک کھولے جاتے ہیں۔

سجاوٹی سامان میں کرسمس کی گھنٹیوں کو خصوصی اہمیت حاصل ہے جو سائز کے لحاظ سے 100 روپے سے 500روپے تک فروخت کی جارہی ہیں زیادہ تر گھنٹیاں پلاسٹک سے بنی ہوئی ہیں جو صرف سجاوٹ کے لیے استعمال ہوتی ہیں ان میں سنہری گھنٹیاں سب سے زیادہ مقبول ہیں کرسمس ٹری کی طرح دائرے کی شکل میں سجی ہوئی کرسمس ریت Christmas Wreath بھی کرسمس کی سجاوٹ اور خوشیوں کا لازمی حصہ ہیں جو زیادہ تر گھروں کے داخلی دروازے پر آویزاں کی جاتی ہے۔

سرخ ربنز، چھوٹی چھوٹی سجاوٹی اشیا اور سبز ٹہنیوں کو دائرے کی شکل دے کر بنائی گئی ریت خدا سے ابدی محبت کی علامت ہے کرسمس کی سجاوٹ میں برف کے مجسمے (سنومین) کو بھی خصوصی اہمیت حاصل ہے یہ مجسمہ سرد موسم اور برفباری کے احساس کو اجاگر کرتا ہے بوہری بازار میں چھوٹے بڑے سائز کے برفانی مجسمے بھی فروخت کیے جارہے ہیں اس کے علاوہ بڑے سائز کے کرسمس ستارے بھی خریدے جارہے ہیں جنھیں عموماً کرسمس ٹری کے اوپر آویزاں کیا جاتا ہے۔

سانتاکلاز کے ملبوسات اور ٹوپیاں مسیحی برادری میں مقبول ہیں

بوہری بازار میں سانتا کلاز کے ملبوسات اور ٹوپیاں بھی فروخت کی جارہی ہیں زیادہ تر مسیحی گھرانوں میں بچوں کو سانتا کلاز بنایا جاتا ہے جو کرسمس کی خوشیاں تقسیم کرتے ہیں۔ سرخ اور سفید رنگوں پر مشتمل ان ملبوسات کی قیمتیں 400 سے 1500روپے تک وصول کی جا رہی ہیں نومولود اور شیر خوار بچوں کیلیے بھی سانتا کلاز کے ملبوسات دستیاب ہیں جبکہ بڑی عمر کے افراد بھی خوشیاں تقسیم کرنے کیلیے سانتا کلاز کا روپ دھار سکتے ہیں۔

بڑے سائز کے ملبوسات 2 سے ڈھائی ہزار روپے تک دستیاب ہیں سانتا کلاز کی ٹوپیاں زیادہ تر نوجوان لڑکے لڑکیاں پہنتے ہیں بچوں میں بھی یہ ٹوپیاں بہت مقبول ہیں ٹوپیوں کی قیمت50سے 100روپے تک وصول کی جارہی ہے۔

بازار میں سانتا کلاز کے ملبوسات فروخت کرنیوالے دکانداروں کے مطابق نئے ملبوسات کی خریداری کی سکت نہ رکھنے والے مسیحی افراد پرانے ملبوسات بھی خرید لیتے ہیں جو خصوصی طور پر استعمال شدہ درآمدی ملبوسات میں سے کرسمس کیلیے جمع کیے جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔