ٹویٹر سے گستاخانہ مواد ہٹوانے کیلئے ایف آئی اے اور وزارت قانون کو 4 ستمبر تک مہلت

عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہوا تو سیکرٹری قانون کو توہین عدالت نوٹس جاری کریں گے، جسٹس شوکت صدیقی


ویب ڈیسک August 07, 2018
اس کیس میں ایف آئی اے کا کردار روایتی سا ہے،جسٹس شوکت صدیقی ؛ فوٹو:فائل

ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر روکنے کے لئے ایف آئی اے اور وزارتِ قانون کو 4 ستمبر تک مہلت دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر روکنے سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سماعت کی۔ ایف آئی اے اور وزارتِ قانون کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ دورانِ سماعت جسٹس شوکت صدیقی نے ایف آئی اے اور وزارت قانون کے حکام پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے استفسار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود ٹوئٹر حکام کو خط کیوں نہیں لکھا گیا؟۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے کی دلچسپی صرف پیسے کے لین دین میں ہے، سپریم کورٹ نے حکم دیا تو نوکری بچانے کے لئے فوری جعلی اکاوٴنٹس ٹریس کر لیے، اس کیس میں ایف آئی اے کا کردار روایتی سا ہے، آئندہ سماعت تک عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہوا تو سیکرٹری قانون کو توہین عدالت نوٹس جاری کریں گے، عدالت نے ٹویٹر سے گستاخانہ مواد ہٹانے کے لئے 4 ستمبرکی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔