کراچی میں 5 بچوں کی الم ناک ہلاکت

تحقیقات کے بعد جو قصوروار قرارپائے جائیں انھیں ضرور سزا ملنی چاہیے۔


Editorial February 24, 2019
تحقیقات کے بعد جو قصوروار قرارپائے جائیں انھیں ضرور سزا ملنی چاہیے۔ فوٹو: فائل

شہر قائد میں مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سے بچوں کی ہلاکت کا ایک اور دلخراش واقعہ پیش آگیا، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے رپوڑت طلب کی ہے،پانچوں بچوں کا پوسٹ مارٹم ہوگیا ہے، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ہدایت کی ہے کہ واقعہ کی منصفانہ تحقیقات کی جانی چاہیے۔

کھانے اور برتنوں کے نمونے بھی لیے گئے ہیں، تاہم وہ پھول سے بچے جو بن کھلے مرجھا گئے اب واپس نہیں آئیں گے۔ ان کی میتیں ان کے آبائی گاؤں میں تدفین کے لیے بجھوائی گئیں جہاں ان کی تدفین بھی ہوچکی ہے۔

شہر قائد میں دوسری بار معصوم بچے زہریلا کھانا کھانے سے جاں بحق ہوچکے ہیں، فوڈ اتھارٹی کے ہوتے ہوئے ایسے دلگداز اور الم ناک واقعات افسوس ناک ہیں۔ انسانی جانوں کی شہر قائد میں تو ویسے بھی اسٹریٹ کرائم کے باعث کوئی وقعت نہیں رہی، شہریوں کو دن دہاڑے مارا اور لوٹا جاتا ہے اب ہوٹل اور ریسٹورنٹس بھی غیر محفوظ ہوگئے ۔

مذکورہ خاندان کوئٹہ سے کراچی آیا تھا اور خاندان کے 5 بچے جاں بحق ہوگئے جب کہ اُن کی والدہ کی حالت سنبھلی تو اسے بچوں کی موت کے صدمہ نے سکتے میں ڈال دیا، پھوپھی بھی جاں بحق ہوگئی ہے۔

پولیس کے مطابق صدر کے علاقے میں 5 بچوں کی ہلاکت کے واقعے کے بعد ریسٹورنٹ کے منیجر سمیت8 ملازمین کو حراست میں لے کر شامل تفتیش کیا گیا ہے،عملے کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ۔

واقعے کی فوڈ اتھارٹی اور پولیس نے ابتدائی رپورٹ تیارکرلی۔ تحقیقات کے بعد جو قصوروار قرارپائے جائیں انھیں ضرور سزا ملنی چاہیے۔ اس سانحہ کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ سندھ حکام مضر صحت اشیا کے بارے میں مہم شروع کرنے میں تاخیر نہ کریں تا کہ مزید جانیں ضایع ہونے سے بچائی جاسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں