اقتصادی ترقی اور نوجوان نسل

ملک میں عمومی طورپر مایوسی اور ناامیدی کی ایک فضا طاری ہے


Editorial April 08, 2019
ملک میں عمومی طورپر مایوسی اور ناامیدی کی ایک فضا طاری ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

مشہور عالمی جریدے ''فوربز''نے تیس سال سے کم عمر کے 30 افراد کی فہرست جاری کی ہے جن میں چھ پاکستانی لڑکے اور لڑکیاں ہیں۔ ملک میں عمومی طورپر مایوسی اور ناامیدی کی ایک فضا طاری ہے مگر پرامیدی سے اگر جائزہ لیا جائے تو حالات اتنے بھی خراب نہیں ہیں جتنے بعض مایوس لوگ بیان کرتے ہیں۔ پاکستان میں اپنی ذاتی جدوجہد اور ذہانت سے کاروبار کو شروع کر کے عروج پر لے جانے والوں کو اگر دیکھیں تو ان میں سے بعض کی شاندار کامیابیاں ہمیں حیرت و استعجاب میں مبتلا کرنے والی لگیں گی۔ معیشت، موسیقی، تعلیم اور ہیلتھ کیئر کے شعبوں میں بعض حضرات و خواتین نے یقینا محیرالعقول کارنامے سرانجام دیے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ فوربز میگزین میں 30 سال اور اس سے کم عمر نوجوانوں کے تذکرے میں پاکستانیوں کی ایک محدود تعداد بھی شامل کر لی گئی ہے۔ پاکستان میں ایسے نوجوانوں کی صلاحیتوں پر کوئی خاص توجہ نہیں دی جاتی جب کہ ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا اصل راز اس میں پنہاں ہے کہ وہاں صلاحیتوں والے نوخیز بچوں اوربچیوں کو چن کر انھیں بلندیوں تک پہنچانے کا باقاعدہ سرکاری طور پر اہتمام کیا جاتا ہے۔ ہمارے مادر وطن کے ارباب بست وکشاد کو اس پہلو پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تا کہ ہمارا ملک بھی عالمی تعمیر و ترقی کی دوڑ میں شامل ہو سکے۔

ہونہار نوجوانوں کو مواقع دینے کی ضرورت ہوتی ہے نا کہ انھیں بددل کیا جائے جس کا پاکستان میں زیادہ رواج نظر آتا ہے لیکن مشکل حالات کے باوجود بھی جو لوگ اپنی منزل کو پا لیتے ہیں وہ یقینا تعریف کے مستحق ہیں۔ ایسے لوگوں کی تعداد بھی کم نہیں جو اپنی فطری صلاحیتوں سے عروج کی طرف گامزن ہوتے ہیں مگر ان کی راہ میں ان کے حاسد خوا مخواہ کے روڑے اٹکا دیتے ہیں۔ہمارا ملک ان ممالک میں شامل ہے جہاں کی دو تہائی آبادی 35 سال سے کم عمر لوگوں پر مشتمل ہے۔ ہماری حکومت کو چاہیے کہ وہ نوجوان نسل کی ترقی کے لیے باقاعدہ قانون سازی کرے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں