پی ٹی آئی کے یوم تاسیس کا جلسہ شدید بدنظمی کا شکار

اہم رہنما جلسہ چھوڑ کر بھاگ گئے، 2 گروپ آپس میں لڑ پڑے، ڈنڈے، کرسیوں کا استعمال


Staff Reporter April 29, 2019
جھگڑا حلیم عادل کے خطاب پر شروع ہوا، قائدین نے خطاب کیا نہ کیک کاٹنے کی تقریب ہوئی

تحریک انصاف کے 23 ویں یوم تاسیس کا جلسہ شدید بد نظمی کا شکار ہوگیا، تحریک انصاف کے کارکنان کے 2 گروپ آپس میں لڑ پڑے، ڈنڈے، کرسیوں اور بوتلوں کا آزادانہ استعمال ہوا، پنڈال میدان جنگ بن گیا، ہنگامہ آرائی شروع ہوتے ہی اہم رہنما جلسہ چھوڑ کر بھاگ گئے، پی ٹی آئی سندھ کے قائم مقام صدر حلیم عادل شیخ کے خطاب پرکارکنان میں جھگڑا شروع ہوا۔

نہ مرکزی قیادت نے خطاب کیا اور نہ کیک کاٹنے کی تقریب ہوئی، بدنظمی کے بعد فوری جلسہ ختم کر دیا گیا، اتوارکو تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی کے 23 ویں یوم تاسیس کے موقع پرگلشن اقبال منگل بازار میں جلسہ منعقدہ کیا گیا تھا جس میں مختلف رہنماؤں کی جانب سے خطابات کا سلسلہ جاری تھا جیسے ہی تحریک انصاف سندھ کے قائم مقام صدر حلیم عادل شیخ جلسے میں خطاب کیلیے آئے تو کارکنان 2 حصوں میں تقسیم ہوگئے، ایک گروپ نے حلیم عادل شیخ کی سخت مخالفت شروع کردی اور حلیم عادل شیخ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور نعرے لگائے ''گو حلیم گو'' جس کے بعد دوسرا گروپ بھی میدان میں آگیا اور کارکنان ایک دوسرے سے لڑ پڑے اور گھتم گھتا ہوگئے۔

ایک دوسرے کو لاتے گھونسے مارے اور بوتلیں پھینکیں، جھگڑے میں کرسیاں بھی ایک دوسرے پر ماری گئیں، جلسہ گاہ میدان جنگ بن گیا، کچھ ہی دیر میں اس میں مزید شدت آگئی اورکارکنان نے ایک دوسرے پر ڈنڈے برسانا شروع کر دیے، جس کے بعد تحریک انصاف کا یوم تاسیس کا جلسہ شدید بد نظمی کا شکار دکھائی دینے لگا، اس تمام صورت حال میں اسٹیج پر موجود اہم رہنما فرودس شمیم نقوی، خرم شیر زمان اور دیگر کارکنان کے درمیان جھگڑا ختم کرانے کے بجائے اپنی گاڑیوں میں بیٹھ کر جلسہ گاہ سے نکل گئے اور ساتھ ہی حلیم عادل شیخ بھی مختصر خطاب کے بعد جلسہ گاہ سے چلے گئے، پی ٹی آئی کارکنان نے میڈیا نمائندگان جن میں کیمرا مینز سے بھی بد تمیزی کی گئی، اس کے بعد قومی ترانہ پڑھا گیا اور جلسہ ختم کر دیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق اسد عمر اور دیگر رہنماؤں کی ابھی آمد متوقع تھی، جلسے سے کسی بھی اہم رہنما کی جانب سے خطا ب نہیں کیا گیا اور جلسے کے اختتام کا اعلان کر دیا گیا، جلسے کے ختم ہونے کے اعلان کے بعد بھی کارکنان آپس میں لڑتے رہے، واپس جاتے ہوئے جلسے گاہ کے باہر بھی مختلف مقامات پر تحریک انصاف کے دونوں گروپوں کے کارکنان ایک دوسرے سے ڈنڈوں، لاتوں اور گھونسوں سے ایک دوسرے کی پٹائی کرتے رہے اور متعدد کارکنان زخمی بھی ہوئے جبکہ مختلف مقامات پر لوگوں کی جانب سے بیچ بچاؤ کرایا جاتا رہا اور دونوں گروپوں کے درمیان یہ سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا، جلسے میں کیک بھی نہیں کاٹا گیا اور ایسے ہی آتش بازی کر دی گئی، مرکزی قیادت کے خطاب کے بغیر ہی جلسہ ختم کر دیا گیا، قبل ازیں جلسے سے خطاب میں حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہمارے خلاف بہت باتیں ہوئی ہیں لیکن ابھی جلد حالات تبدیل ہونے والے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔