کورونا کی دوسری لہر وزیر اعظم کی اسپتالوں کوسہولیات مزید بہتر بنانے کی ہدایت

قومی رابطہ کمیٹی نے لازمی ماسک، محدود کاروباری اوقات اور اسمارٹ لاک ڈاون نافذ کرنے کے فیصلوں کی توثیق کردی


ویب ڈیسک November 03, 2020
قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا نے این سی او سی کے فیصلوں کی توثیق کردی(فوٹو، فائل)

PESHAWAR: وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس وبا کی دوسری لہر کے پیش نظر اسپتالوں کو مریضوں کے لیے سہولیات مزید بہتر بنانے کی ہدایت جاری کی اور این سی او سی کی جانب سے کیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے کوویڈ 19 کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی وزرائے اعلی نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

اس موقعے پر این سی او سی حکام نے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اس موقعے پر قومی رابطہ کمیٹی نے این سی او سی کی جانب سے اعلان کردہ لازمی ماسک، شادی ہالز اور ریسٹورنٹس کے محدود اوقات اور اسمارٹ لاک ڈاون نافذ کرنے کے فیصلوں کی توثیق کردی۔

یشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) نے 29 مئی سے کورونا سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک کے 11 شہروں کے لیے خصوصی ہدایت جاری کرتے ہوئے شہریوں کے لیے گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی قرار دینے سمیت دیگر ہدایات جاری کی تھیں۔

یہ خبر بھی پڑھیے: کورونا وبا کی دوسری لہر؛ شاپنگ مالز اورتجارتی مراکز کے اوقات کار تبدیل

این سی او سی کے فیصلے سے کے مطابق شاپنگ مالز، شادی ہالز، ریسٹیورینٹس اور کاروباری مراکز رات دس بجے تک بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا اور پبلک پارکس سمیت دیگر تفریحی مقامات کو روزانہ شام 6 بجے تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم میڈیکل اسٹورز، ہسپتال سمیت اشیائے ضروریہ کی فراہمی کی دکانیں کُھلے رکھنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ کھانے پینے کے ریستورینٹس کو 24 گھنٹے ہوم ڈیلیوری کی بھی اجازت دی گئی تھی۔

یہ خبر بھی پڑھیے: پاکستان میں کورونا کی دوسری شدید لہر شروع ہوگئی، ڈاکٹر فیصل سلطان

وزیراعظم نے کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کے لیے سہولیات مزید بہتر بنائی جائیں۔ علاوہ ازیں آج توانائی شعبے سے متعلق اظہار خیال اور صنعتوں کے لیے اعلانات کرنے کے موقعے پر وزیر اعظم نے واضح طور پر کہا ہے کورونا کے باعث اب ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں