جلد کی رنگت دیکھ کر کولیسٹرول کا پتا لگانے والی ٹیکنالوجی

ہتھیلی کو صاف کرکے ایک چھلہ رکھ کرخاص اسکینر کی بدولت خون میں کولیسٹرول معلوم کیا جاسکتا ہے


ویب ڈیسک December 01, 2021
چینی ماہرین نے ہاتھوں کی اسکیننگ سے خون میں کولیسٹرول معلوم کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ فوٹو: فائل

LONDON: موٹاپے اور دل کے مریضوں کو مسلسل اپنے کولیسٹرول پر نظر رکھنا ہوتی ہے۔ لیکن اب چینی ماہرین نے ایسی ٹیکنالوجی پیش کی ہے جو کسی تکلیف اور ٹیسٹ کے بغیر صرف جلد دیکھ کر خون میں کولیسٹرول کی مقدار کا بہت حد تک درست اندازہ لگاسکتی ہے۔

چینی اکادمی برائے سائنس اور جامعہ سائنس و ٹیکنالوجی نے مشترکہ طور پر ایک بہت سادہ طریقہ وضع کیا ہے۔

اس میں کم استعمال ہونے والے ہاتھ کو الکحل کے پھائے سے صاف کیا جاتا ہے۔ پھر صاف کردہ جگہ پر ایک چھلا چپکایا جاتا ہے۔ اس کے بعد ہاتھ کو اسکیر پر رکھا جاتا ہے تاکہ چھلا اسکینر کے ساتھ فٹ ہوجاتا ہے۔ واضح رہے کہ کم استعمال ہونے والا ہاتھ نرم ہوتا ہے جسے پڑھ کر'کولیسٹرول' کا اندازہ لگانا آسان ہوتا ہے۔

جس طرح جلد سے روشنی ٹکراکر بکھرتی یا جذب ہوتی ہے عین اسی طرح روشنی کی خاص طیفی (اسپیکٹرل) کیفیت کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ پھر اسی چھلے والی جگہ پر ایک مائع کیمیکل لگایا جاتا ہے۔ اب دوبارہ جلد کو اسکین کیا جاتا ہے۔

اگر جلد میں کولیسٹرول کی معمولی مقدار بھی ہو تو وہ اس کیمیکل سے چمکنے لگتی ہے اور یوں جلد کی روشنی کا طیف بدل جاتا ہے۔ اب پہلے اور دوسرے اسکین کا باہم موازنہ کیا جاتا ہے۔ اس طرح مریض کے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

اس طریقے کو 121 مریضوں پر آزمایا گیا جو دل کی شریانوں کے مرض میں مبتلا تھے۔ عام طریقے سے انہیں اپنا کولیسٹرول معلوم تھا۔ اب نئے سسٹم نے بہت درستگی کے ساتھ کولیسٹرول کی پیمائش کی جو اس کی افادیت کو ظاہر کرتا ہے۔

اس تحقیق کی تفصیل لپڈز اینڈ ہیلتھ ڈزیز میں شائع ہوئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔