ایپل کی گھڑی صارفین کیلئے خطرہ بن گئی کمپنی کیخلاف مقدمہ درج

گھڑی کی لیتھیئم-آئن بیٹری پھول سکتی ہے جس سے کانچ کا فریم کبھی بھی ٹوٹ سکتا ہے


ویب ڈیسک December 12, 2021
وہ گھڑی جس سے کرس اسمتھ کو چوٹیں آئیں۔ [فائل-فوٹو]

کیلیفورنیا کی ایک عدالت میں درج ہوئے مقدمے میں ایپل کمپنی کی بنائی گئی جدید ٹیکنالوجی سے لیس گھڑیوں کو صارفین کیلئے خطرے کے طور پر بتایا گیا ہے۔ شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ گھڑی سے صارف کو شدید چوٹیں اور گہرے زخم آسکتے ہیں۔

امریکی خبررساں ادارے نیویارک پوسٹ کے مطابق مدعی نے دعویٰ کیا کہ اس کا ہاتھ اس وقت شدید زخمی ہوگیا جب اس کی ایپل کی گھڑی کا شیشہ اچانک سے ٹوٹ گیا اور کناروں پر باقی رہ جانے والے کانچ کے ٹکڑے اس کا ہاتھ زخمی کرگئے۔

apple-watch-lawsuit-comp

مدعی کرس اسمتھ امریکی ریاست الاباما کے رہائشی ہیں جنہوں نے ایپل گھڑی 359 ڈالرز معہ ٹیکس کے ساتھ خریدی تھی۔ اسمتھ کے ساتھ حادثہ گولف کھیلتے ہوئے پیش آیا۔

شکایت میں یہ بھی درج تھا کہ چونکہ گھڑی کی لیتھیئم-آئن بیٹری پھول سکتی ہے جس سے کانچ کا فریم کبھی بھی ٹوٹ سکتا ہے جو کہ صارف کو گہرے زخم پہنچا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ ایک ہی شکات نہیں ہے۔ کمپنی کو اس حوالے سے درجنوں شکایات موصول ہوچکی ہیں تاہم اس سے متعلق ادارے کی جانب سے ابھی تک کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔