طالبان کا خواتین کے حمام خانوں کو بند کرنے کا حکم

محمد حیدری نے یہ بھی کہا کہ مردوں کے نہانے پر بھی کنٹرول کیا جائے گا


ویب ڈیسک January 05, 2022
نومبر میں طالبان نے ٹی وی چینلز پر خواتین اینکرز سے کہا ہے کہ وہ حجاب کی پابندی کریں۔—فائل فوٹو

FAISALABAD: طالبان نے افغانستان کے شمالی صوبے بلخ میں خواتین کے حمام خانوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

ترک خبررساں ادارے اناتولو کے مطابق بلخ میں 'فضیلت اور برائی کی روک تھام' کی وزارت کے صوبائی سربراہ سردار محمد حیدری نے کہا کہ خواتین حجاب پہن کر صرف نجی غسل استعمال کر سکتی ہیں۔

محمد حیدری نے یہ بھی کہا کہ مردوں کے نہانے پر بھی کنٹرول کیا جائے گا۔

مزیدپڑھیں: طالبان حکومت نے خواتین کی تصاویر والے اشتہارات پر پابندی لگا دی

علاوہ ازیں طالبان حکام نے ملک بھر میں خواتین کے سفر کو 45 میل تک محدود کر دیا۔

15 اگست کو ملک پر قبضہ کرنے کے بعد، طالبان نے کئی پابندیاں لگائی ہیں، جن میں ثانوی اسکولوں میں لڑکیوں کے داخلہ پر پابندی بھی شامل ہے۔

طالبان نے وزارت برائے امور نسواں کو فضیلت کی تبلیغ اور برائیوں کی روک تھام کی وزارت سے تبدیل کر دیا۔

نومبر میں طالبان نے ٹی وی چینلز پر خواتین اینکرز سے کہا ہے کہ وہ حجاب کی پابندی کریں۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان خواتین کی حکومت میں شمولیت اور تعلیم سے متعلق وعدے پورے کریں، اقوام متحدہ

خیال رہے کہ دسمبر 2021 میں طالبان حکومت نے اپنے نئے حکم نامے میں دکانوں پر لگے خواتین کی تصاویر والے اشتہارات پر پابندی عائد کردی تھی۔

طالبان حکومت نے دکانوں بالخصوص بیوٹی پارلز اور مردوں کے سیلون میں خواتین کی تصاویر والے اشتہارات آویزاں کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔