برطانوی وزیراعظم کوبڑا دھچکا پالیسی چیف منیرہ مرزا سمیت 4 قریبی ساتھی مستعفی

پالیسی چیف منیرہ مرزا نے اپوزیشن لیڈرسر کئیراسٹارمرسے متعلق بورس جانسن کے بیان پراستعفی دیا


ویب ڈیسک February 04, 2022
بورس جانسن لاک ڈاؤن میں پارٹیاں کرنے پرپارلیمنٹ میں معافی بھی مانگ چکے ہیں:فوٹو:فائل

RAWALPINDI/ ISLAMABAD: کورونا لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی کرنے پر تنازع میں گھرے طانوی وزیراعظم بورس جانسن کے چیف آف اسٹاف سمیت 4 قریبی ساتھیوں نے استعفیٰ دے دیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن میں پارٹی کرنے پرشدید تنقید کا نشانے بننے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے4 قریبی اورقابل اعتماد ساتھیوں نے استعفیٰ دے دیا۔

برطانوی وزیراعظم کے ساتھ 14 سے کام کرنے والی پالیسی چیف منیرہ مرزا نے اپوزیشن لیڈرسر کئیراسٹارمرسے متعلق بورس جانسن کے بیان پراستعفی دیا۔

بورس جانسن نے اپوزیشن لیڈر سرکئیراسٹارمرپرجنسی جرائم میں ملوث برطانیہ کے مشہورٹی وی اورریڈیو میزبان جمی سوائل پرمقدمہ نہ چلانے کا الزام عائد کیا تھا۔

برطانوی وزیراعظم کی ہیڈ آف پالیسی منیرہ مرزا، چیف آف اسٹاف ڈین روزنفیلڈ، پرنسپل پرائیوٹ سیکریٹری مارٹن رینلڈز اور کمیونیکیشن ڈائرکٹرجیک ڈوئیل شامل ہیں۔

وزیراعظم بورس جانسن کے چاروں قریبی ساتھیوں نے اس تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد استعفیٰ دیا جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برطانوی وزیراعظم نے کورونا لاک ڈاؤن کی پابندیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے متعدد مرتبہ پارٹیاں منعقد کیں۔

برطانوی وزیراعظم کو کورونا پابندیوں کے دوران سرکاری رہائش گاہ پرپارٹیاں کرنے کے باعث شدید دباؤ اورتنقید کا سامنا ہے۔ اپوزیشن کے علاوہ ان کی اپنی کنزرویٹوپارٹی کے کچھ رہنما بھی بورس جانسن سے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

بورس جانسن پارٹیاں منعقد کرنے پرپارلیمنٹ میں معافی بھی مانگ چکے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔