سیاحت کے شعبہ میں سرمایہ کاری جدید ترین جیٹ بوٹ پاکستان پہنچ گئی

موسم گرما میں ملک بھر سے ہنزہ جانیو الے سیاح اس منفرد بوٹ سے لطف اندوز ہوسکیں گے


Kashif Hussain February 13, 2022
موسم گرما میں ملک بھر سے ہنزہ جانیو الے سیاح اس منفرد بوٹ سے لطف اندوز ہوسکیں گے ۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD: پاکستان میں سیاحت کے مواقع بڑھنے سے سرمایہ کاروں کی دلچسپی بھی بڑھ گئی ہے اوورسیز پاکستانیوں پر مشتمل سرمایہ کار گروپ نے پاکستان میں ایڈوینچر ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے سب سے بڑی اور تیز رفتار جیٹ بوٹ تیار کرلی ہے۔

ترکی میں تیار کردہ دنیا کی تیز رفتار بوٹ گزشتہ ہفتہ پاکستان پہنچ چکی ہے، بوٹ جھیلوں اور دریاؤں کے کم گہرے پانیوں میں تیز رفتار سے چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے، بوٹ کی سب سے خاص بات ایک مقام پر 360ڈگری زاویے پر گھومنے کی صلاحیت ہے۔

جدید جیٹ بوٹ پاکستان سے قبل دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں اور سیاحت کی عالمی صنعت میں اہم مقام رکھنے والے ملکوں میں چلائی جارہی ہے جہاں سیاحت کا شعبہ بہت مضبوط ہے، ان ملکوں میں امریکا، کینیڈا، جاپان، کوریا، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، تھائی لینڈ اور ترکی شامل ہیں۔

بوٹ متعارف کرانے والے اوورسیز پاکستانیوں کی کمپنی گرین لینڈ کارپوریشن کے ڈائریکٹر ذوالفقار مومن کے مطابق اس طرز کی جدید بوٹ پاکستان میں پہلی مرتبہ درآمد کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بوٹ کا ڈھانچہ ویکیوم انفیوژن ٹیکنالوجی کے ذریعے فائبر گلاس سے تیار کیا گیا جو ہلکا لیکن مضبوط ہے، بوٹ میں 320/320ہارس پاور کے دو جیٹ انجن نصب ہیں جن کی مجموعی طاقت 640ہارس پاور یا 12400 سی سی بنتی ہے۔

بوٹ میں امریکی کمپنی مرکیوری کا جیٹ انجن نصب ہے جبکہ اس کے ریفلیکٹرز فن لینڈ میں تیار کیے گئے ہیں، بوٹ کو ترکی میں تیا رکیا گیا جو گزشتہ ہفتہ کراچی پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بوٹ کو چلانے کے لیے پاکستان کے حسین قدرتی مناظر والے علاقے ہنزہ کا انتخاب کیا گیا ہے اور رواں سال موسم گرما میں مئی کے مہینے سے ملک بھر سے ہنزہ جانیو الے سیاح اس منفرد بوٹ سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مقامی سیاحت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے شمالی علاقہ جات کے پی کے اور گلگلت بلتستان میں ہوٹل انڈسٹری تیزی سے ترقی کررہی ہے، سیاحت کے شعبہ میں پیدا ہونیو الے امکانات سے فائدہ اٹھانے کے لیے گرین لینڈ کارپوریشن نے گلگت بلتستان میں متعدد پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے جن میں زپ لائن اور ایڈوینچر ٹورزم کی دیگر سہولتیں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بوٹ جدید حفاظتی فیچرز پر مشتمل ہے جن میں ایڈوانس سیٹ بیلٹ سسٹم لائف جیکٹس وغیرہ شامل ہیں، بوٹ اپر ہنزہ میں ششکت سے حسینی برج کے درمیان چلائی جائیگی اور پندرہ منٹ کی رائیڈ کے دوران سیاح اردگر کے حسین مناظر سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔ سیاحت کے فروغ کے لیے وفاقی حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں دنیا بھر کے سیاحوں کے ساتھ سرمایہ کار بھی سیاحت کی صنعت میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں