کرین بیری دل کے لیے مفید قرار

سرخ گوندنی اور کروندے کے نام سے مشہور پھل دل کو فوری طور پر تقویت فراہم کرتا ہے


Web Desk March 24, 2022
کرین بیری (کروندے) کھانے سے دل اور خون کی رگوں پر ڈرامائی اثرات پیدا ہوتے ہیں۔ فوٹو: فائل

ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سرخ بیریوں کی طرح کھٹا پھل کروندا (کرین بیری) دل کے لیے قدرت کا اتنہائی خوبصورت تحفہ ہے۔

کرین بیری کو سرخ گوندنی بھی کہا جاتا ہے جو بالخصوص مغرب میں ایک بہت طاقتور اور صحت بخش پھل تصور کی جاتی ہے۔ اب کنگز کالج لندن کے سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ روزانہ 100 گرام کرین بیری کھانا دل کے لیے انتہائی مفید ہے کیونکہ اس سے قلب میں ایف ایم ڈی (فلو میڈیئٹیڈ ڈائلیشن) بہتر ہوتا ہے۔ خون کا بہاؤ بڑھنے پر نالیوں کا کشادہ ہونا ہی ایف ایم ڈی عمل کہلاتا ہے۔

سائنسدانوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ کرین بیری کھانے کے دو گھنٹے بعد ہی قلب پر اس کے شاندار مثبت اثرات نمایاں ہوجاتے ہیں۔ یعنی کرین بیری کھانے کے 120 منٹ کے اندر اندر جسم میں ایف ایم ڈی کی کیفیت بہتر ہوتی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ ایف ایم ڈی پیمانے کو امراضِ قلب شناخت کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

فوڈ اینڈ فنکشن نامی جرنل میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کروندے کھانے سے دل کو تقویت ملتی ہے اور یہ بنیادی طور پر دل کی شریانوں کو وسیع اور بہتر بناتی ہیں۔ اس سے دل کے مجموعی افعال بہتر ہوجاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کرین بیرین میں موجود کئی اقسام کے فلے وینوئڈز اور پولی فینولز پائے جاتے ہیں جو مجموعی طور پر جادوئی اثر رکھتے ہیں۔

اس تحقیق کے سربراہ پروفیسر کرسچیان ہائیس ہیں جو یونیورسٹی آف سرے میں قلبی امور کے ماہر ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ کرین بیری کھانے کی عادت پورے بدن میں خون کی نالیوں اور رگوں کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔ اس میں موجود کئی اقسام کے پولی فینولز ہی اس کو ممکن بناتے ہیں۔

ماہرین نے زور دیا ہے کہ وہ پھل اور سبزیوں کے زائد استعمال کا بھی مشورہ دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔