خیبرپختونخوا کا وفاقی حکومت کے اجلاسوں میں شرکت کا فیصلہ

مرکزی حکومت کیخلاف پی ٹی آئی کا بیانیہ بھی جاری رکھا جائے گا


Shahid Hameed April 26, 2022
صوبائی حکومت عوام کے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی، شوکت یوسفزئی۔ فائل : فوٹو

ISLAMABAD: خیبرپختونخوا حکومت نے وفاقی حکومت کو سیاسی طور پر تسلیم نہ کرنے کے باوجود بجٹ، مشترکہ مفادات کونسل یا دیگر فورمز پر وزیراعظم یا وفاقی وزراء کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاسوں میں شرکت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت کے حوالے سے یہ اطلاعات تھیں کہ وزیر اعلیٰ محمودخان یا صوبائی وزراءمرکز میں وزیراعظم یا وفاقی وزراءکی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاسوں میں شریک نہیں ہونگے جن میں بجٹ سے متعلق اجلاسوں کے علاوہ دیگر فورمز بھی شامل ہیں۔

اس سلسلے میں اب یہ بتایا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کی سطح پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ مرکز میں وزیراعظم یا وفاقی وزراء کی زیر صدارت جو بھی اجلاس منعقد ہوں گے ان میں صوبہ کی جانب سے نمائندگی کی جائے گی۔

مشترکہ مفادات کونسل سمیت ایسے فورمز کہ جن میں صوبہ کی جانب سے نمائندگی کے لیے وزیراعلیٰ محمود خان کی شرکت ضروری ہو ان میں وزیراعلیٰ خود بھی شریک ہوں گے۔

اس بارے میں صوبائی وزیر محنت واسمبلی میں تحریک انصاف کے چیف وہپ شوکت یوسفزئی نے رابطہ کرنے پر تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کسی بھی طور صوبہ اور صوبہ کی عوام کے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی، ہم ہر اس فورم اور اجلاس میں شرکت کریں گے کہ جہاں ہمارے صوبہ اور اس کی عوام کی بات ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ مرکزی حکومت امپورٹڈ حکومت ہے کیونکہ یہ ایک منتخب حکومت کو ہٹا کر مسلط کی گئی ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم صوبہ کے حقوق سے دستبردار ہو جائیں۔

ان سے جب پوچھا گیا کہ کیا وزیراعلیٰ محمودخان اور صوبائی وزراء ایسے اجلاسوں میں شریک ہوں گے کہ جن کی صدارت وزیراعظم یا صوبائی وزراء کر رہے ہوں تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ضرور شرکت کریں گے کیونکہ ہمیں صوبہ کی عوام نے ووٹ دیا ہے اور ہم کسی بھی طور پر انھیں بے آسرا نہیں چھوڑ سکتے، ہم مرکز سے صوبہ کے لیے بھرپور وسائل کا حصول ممکن بنائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔