گاڑی سے جلتا سگریٹ پھینکنے کی وجہ سے بھی جنگلات میں آتشزدگی ہوتی ہے صدر مملکت

بروقت اطلاع نہ دینے اور نظام بہتر نہ ہونے کی وجہ سے واقعات پیش آرہے ہیں جو قوم کے لیے نقصانات کا سبب ہیں، صدر


ویب ڈیسک June 12, 2022
جنگلات میں آتشزدگی سے نباتات اور پرندوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی۔۔ فوٹو: فائل

RIYADH: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کے مختلف علاقوں میں واقع جنگلات میں آتشزدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تفتیش کا اظہار کیا اور سد باب کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر بیٹھنے کی تجویز دی ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے بیان میں کہا کہ جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات قوم کو بہت زیادہ مالی نقصانات پہنچا رہے رہیں، جن سے عوام کی جان و مال کو شدید خطرات لاحق ہیں جبکہ ایسے واقعات حیوانات اور نباتات کے نقصان کا باعث بھی بن رہے ہیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ یہ واقعات موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو مزید بڑھا رہے ہیں، جنگلات میں آگ لگنے کے زیادہ تر واقعات کو روکا جا سکتا ہے، 85 فیصد واقعات کی وجہ کیمپ فائر، آگ کو صحیح طرح نہ بجھانا، آلات کی خرابی، جنگل میں جلتا سگریٹ پھینکنا، اور جان بوجھ کر آگ لگانا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ جنگلات میں ہونے والی آتشزدگی جنگلی جانوروں کو ختم کرتی ہے، پرندوں کی پناہگاہیں تباہ کرتی ہے، یہ زمین کی زرخیزی کو نقصان پہنچاتی ہے جس سے سبزے کی نشوونما پر منفی اثر پڑتا ہے جبکہ اس سے فضا میں کاربن ڈائی آکسائڈ کی سطح میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ زیادہ تر واقعات کو سادہ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے روکا جا سکتا ہے، جس میں حکام کو آگ لگنے کی بروقت اطلاع دینا، کیمپ فائر کو صحیح طرح بجھانا، چلتی گاڑی سے جلتے ہوئے سگریٹ کو باہر نہ پھینکنا، آتش گیر چیزوں کا استعمال کرتے وقت احتیاط برتنا اور صرف ان جگہوں پر آتشبازی کرنا جہاں آس پاس کوئی جنگل نہ ہو۔

انہوں نے زور دیا کہ متعلقہ حکام جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات کو کم کرنے کے لیے باہمی ہم آہنگی کو مضبوط بنائیں، آگ پر قابو پانے اور ان واقعات کی روک تھام دونوں میں سرمایہ کاری کی جائے، فائر مینجمنٹ کے طریقوں کو مکمل نافذ کیا جائے، ان واقعات کے ڈیٹا کو اکٹھا کر کے نظام کو بہتر بنایا جائے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون کو یقینی بنا کر ان واقعات کی روک تھام کی حکمت عملی پر توجہ دیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔