ملکی تاریخ میں پہلی بار بغیر کنٹراسٹ انجکشن کے 83 سالہ خاتون کی کامیاب انجیوپلاسٹی

ایسے پروسیجرز میں کنٹراسٹ انجکشن سے مریضوں کے گردے فیل ہونے کا خدشہ ہوتا ہے، ڈاکٹر قیصر علیم


ویب ڈیسک June 16, 2022
پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے تاریخی اعزاز حاصل کرلیا (فوٹو فائل)

کراچی: پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے تاریخی اعزاز حاصل کرلیا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ امراض قلب و گردوں کے مریضوں کو بنا کنٹراسٹ انجکشن انجیو پلاسٹی ممکن بنادی گئی۔

ترجمان پی آئی سی رفعت انجم کے مطابق ڈاکٹرز نے پہلی بار گردوں کے مرض میں مبتلا83 سالہ خاتون مریضہ کو بنا کنٹراسٹ انجکشن کے الٹرا ساؤنڈ کے ذریعے کامیابی سے اسٹنٹ لگا دیا۔ انٹروینشل کارڈیالوجسٹ پی آئی سی ڈاکٹر قیصر علیم نے بتایا کہ انجیو گرافی اور اسٹنٹ لگانے کے دوران کنٹراسٹ دوائی کا استعمال لازمی ہوتا ہے۔ ایسے پروسیجرز کے دوران کنٹراسٹ انجکشن سے مریضوں کے گردے فیل ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

ڈاکٹر قیصر علیم نے بتایا کہ گردوں کے پیچیدہ مریضوں کی انجیو گرافی،انجیو پلاسٹی اور بائی پاس کرنے سے ڈاکٹرز اکثر کتراتے ہیں ، تاہم پی آئی سی کے ماہرین ڈاکٹرز پر مشتمل ٹیم نے پہلی بار ملک میں یہ ممکن بنا ڈالا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں